نئی دہلی۔ 30 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) راجیہ سبھا میں قائد ایوان ارون جیٹلی اور جنتا دل (متحدہ) لیڈر شرد یادو کے درمیان نوٹ بندی کے مسئلہ پر لفظی جھڑپ ہوگئی۔ تلخ اور ترش الفاظ کا تبادلہ اس وقت عمل میں آیا جب کانگریس، ترنمول کانگریس، بی ایس پی اور سماج وادی پارٹی کے ارکان اس مطالبہ پر شور شرابہ اور ہنگامہ آرائی کرہے تھے کہ سرجیکل حملوں کے بعد ہلاک 25 فوجیوں اور نوٹوں کی منسوخی کے بعد فوت 82 افراد کو ایوان میں خراج پیش کیا جائے۔ شرد یادو نے کہا کہ یہ انتہائی غیرمعمولی مثال ہے کہ حملوں کے قریب ناگروٹا میں کل دہشت گرد حملہ میں ہلاک 7 فوجیوں بشمول 2 عہدیداروں کی موت کا کوئی حوالہ نہیں دیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں انہوں نے نوٹ بندی کے بعد مشکلات میں گھیر سے 90 افراد کی موت کا معاملہ بھی اُٹھایا جس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ارون جیٹلی نے انہیں مشورہ دیا کہ وہ سب سے پہلے پارٹی میں نوٹوں کی منسوخی کے مسئلہ پر تبادلہ خیال کریں اور اس سوال کا جواب تلاش کریں کہ 500 اور 1000 روپئے کے نوٹوں پر پابندی قابل قبول ہے یا نہیں؟ ان کا یہ ریمارک جن پر جنتا دل (متحدہ) کے صدر اور چیف منسٹر بہار نتیش کمار کی طرف اشارہ تھا جوکہ نوٹ بندی کے معاملہ میں مرکز کی تائید کررہے ہیں، تاہم شرد یادو نے فی الفور کہا کہ ہم نوٹ بندی کے خلاف نہیں ہے بلکہ عوام کو رقومات نکالنے پر تحدیدات کیخلاف ہیں، جس کے بعد جنتا دل (متحدہ) لیڈر نے دریافت کیا کہ اس مسئلہ پر وزیراعظم ان کیساتھ ہیں یا نہیں؟ کیا وزیراعظم تمہارے ساتھ ہیں؟ اور آیا وہ تمہاری بات سنتے ہیں؟