راجیہ سبھا : سوامی کے پھر متنازعہ ریمارکس ، کانگریس کا احتجاج

نئی دہلی ، 28 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) سبرامنیم سوامی جو  گزشتہ روز آگسٹا ویسٹ لینڈ ہیلی کاپٹر تنازعہ میں سونیا گاندھی کو گھسیٹنے کی اپنی کوششوں کے ذریعے کانگریس کی طرف سے زبردست احتجاجوں کا موجب بنے تھے، آج انھوں نے راجیہ سبھا میں دوبارہ بعض متنازعہ ریمارکس کئے، جنھیں کرسی ٔ صدارت نے فوری حذف کردیا اور انھیں غیرضروری اشتعال انگیزی پر کارروائی کا انتباہ دیا۔ سوامی کے ایک اور ملک کے دستور کا حوالہ دینے پر کانگریس ارکان نے پُرشور احتجاج شروع کردیئے، جس پر نائب صدرنشین پی جے کورین نے اس حوالہ کو حذف کردیا اور میڈیا کو یہ ریمارکس کی رپورٹنگ نہ کرنے کا حکم بھی دیا۔ گڑبڑ تب شروع ہوئی جب چودھری منور سلیم (ایس پی) نے وقفہ صفر کے تذکرہ میں سوامی 1970ء کے دہے میں اُس تحریک کا حصہ رہنے کا حوالہ دیا جو علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے اقلیتی موقف کا تحفظ کرنے کیلئے چل رہی تھی۔ سوامی وضاحت کیلئے اپنی نشست سے اُٹھ کھڑے ہوئے اور کہا کہ انھیں اقلیتی تعلیمی اداروں پر کوئی اعتراض نہیں بلکہ دستور اُن کو فنڈز فراہم کرنے سے مملکت کو منع کرتا ہے۔ اس پر اپوزیشن نے انھیں ٹوکا، جس پر انھوں نے جواباً ایک دیگر ملک کا نام گھسیٹا، اس حوالہ کے نتیجے میں مشتعل کانگریس ارکان تیزی سے وسط ِ ایوان میں پہنچ گئے اور سوامی کے خلاف نعرے بلند کرنے لگے۔ کورین نے کہا کہ وہ متنازعہ حوالہ حذف کررہے ہیں۔