راجیہ سبھا اور لوک سبھا میں اپوزیشن کے حکومت پر تیکھے وار

کاویری آبی تنازعات، راجیہ سبھا کی کارروائی پیر تک ملتوی

نئی دہلی-کاویری آبی تنازعات کے سلسلے راجیہ سبھا میں   اے آئی اے ڈی ایم کے اور وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے ارکان نے جم کر ہنگامہ کیا جس کے سبب ایوان کی کارروائی دن بھر کے لئے ملتوی کرنی پڑی۔

راجیہ سبھا کے چیئرمین ایم وینکیا نایڈ نے صبح جیسے ہی کاروائی شروع کی تو شرومنی اکالی دل کے سکھ دیو سنگھ ڈھنڈسا نے گرو گووند سنگھ کے ‘چار صاحب زادوں’ کی شہادت پر انہیں خراج عقیدت پیش کرنے کی درخواست کی جسے ایوان نے قبول کیا اور انہیں خراج عقیدت پیش کیا گیا۔

اس کے بعد ایوان کے لیڈر ارون جیٹلی اور کانگریس کے اے کے انٹونی کو ان کی سالگرہ کی مبارک باد دی گئی۔

مسٹر نائیڈ نے ضروری دستاویزات میز پر رکھوانے کے بعد آگے کی کارروائی شروع کرنے کی کوشش کی تو اے آئی اے ڈی ایم کے کے ارکان نعرے بازی کرتے ہوئے چیئرمین کی نشست کے سامنے آگئے ۔

ان کے ساتھ وائی ایس آر کانگریس کے وجے سائی ریڈی بھی تختی لیکر کھڑے رہے ۔اس پر پارلیمانی امور کے وزیر مملکت وجے گوئل نے کہا کہ حکومت کسی بھی معاملے پر بحث کے لیے تیار ہے ۔ اس لئے اراکین کو نعرے بازی بند کرکے بحث کیلئے تجویز پیش کرنی چاہئے ۔

چیئرمین نے کہا کہ حکومت بات کرنے پر رضامندی ظاہر کررہی ہے اس لئے ہنگامہ کرنے کی کوئی وجہ نہیں ہے ۔

اراکین کو اپنی سیٹ پر واپس جانا چاہئے اور ایوان کی کارروائی کو چلنے دینا چاہئے ۔

لیکن ان کی اس اپیل کا ارکان پر کوئی اثر نہیں ہوا اور ان کا ہنگامہ جاری رہا۔اس کے بعد مسٹر نائیڈ نے تقریباً 10 منٹ کے دوران ایوان کی کارروائی پیر 11.00 تک بجے تک ملتوی کر دی