نئی دہلی۔/7اپریل، ( سیاست ڈاٹ کام ) لوک سبھا بجٹ اجلاس کے دوسرے نصف کے آغاز کے بعد راجیہ سبھا کا آئندہ اجلاس 23اپریل سے شروع ہوگا جبکہ حکومت حصول اراضیات بل کی منظوری کیلئے علاقائی جماعتوں کی تائید کیلئے ازسر نو کوشش کرے گی۔ اس بل کی غیر این ڈی اے جماعتیں شدید مخالف ہیں۔ پارلیمانی اُمور پر کابینی کمیٹی کا اجلاس آج وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں یہ فیصلہ کیا گیاکہ پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس سے متعلقہ کارروائی کو آگے بڑھانے کیلئے 23 اپریل تا 13مئی راجیہ سبھا اجلاس طلب کرنے کی سفارش پیش کی جائے۔ وزارت پارلیمانی اُمور کے ذرائع نے یہ اطلاع دی۔ راجیہ سبھا کا 234 واں اجلاس جوکہ بجٹ اجلاس کا پہلا حصہ 28مارچ 2015 کو غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردیا گیا تھا اور اب ایوان بالا کا 235واں اجلاس 33اپریل سے شروع ہوگا۔ لوک سبھا کا اجلاس ( بجٹ اجلاس کا دوسرا مرحلہ )28 اپریل سے شروع ہوکر 8مئی کو اختتام پذیر ہوگا۔ ذرائع نے بتایا کہ 20اپریل سے ایوان بالا کا اجلاس منعقد کرنے میں حکومت کیلئے کوئی مسئلہ نہیں ہے
اور یہ اجلاس 3یوم قبل طلب کیا گیا ہے تاکہ ارکان کو راجیہ سبھا کے قاعدہ 39 کے مطابق سوالات کی نوٹس دینے کیلئے کم از کم 15دن کی مہلت دستیاب رہ سکے۔ راجیہ سبھا کا بجٹ اجلاس مختصر کرکے 28مارچ کو غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردیا گیا تھا تاکہ حصول اراضیات اراضی کو دوبارہ نافذ کرنے کیلئے راہ ہموار کی جاسکے۔ حصول اراضیات بل جو کہ ایکٹ 2013میں ترمیم فراہم کرتا ہے بجٹ اجلاس کے پہلے نصف کے دوران لوک سبھا میں منظور کرلیا گیا تھا۔ لیکن راجیہ سبھا میں منظوری سے قاصر رہا کیونکہ حکمران این ڈی اے کو یہاں پر اکثریت حاصل نہیں ہے اور اپوزیشن جماعتوں کا غلبہ ہے۔ دستور کے مطابق حکومت کو آرڈیننس کی اجرائی کم از کم ایک ایوان کی کارروائی ملتوی کردینی چاہیئے۔ حصول اراضیات آرڈیننس جو کہ گزشتہ سال ڈسمبر میں نافذ کیا گیا تھا۔5اپریل کو اس کی میعاد ختم ہوگئی کیونکہ پارلیمنٹ میں یہ بل منظور نہیں ہوسکا تھا۔ یہ آرڈیننس گزشتہ جمعہ کو از سر نو جاری کیا گیا جس میں 9سرکاری ترامیم کی گئیں جیسا کہ حکومت نے لوک سبھا میں اتفاق کیا تھا۔