راجناتھ سنگھ کا آنند پور صاحب میں احتجاج کے ذریعہ استقبال

سری آنند پور صاحب /19 جون (سیاست ڈاٹ کام) مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ کا آج ’’راجناتھ سنگھ واپس جاؤ‘‘ اور ’’سکھوں سے تعصب ترک کرو‘‘ کے نعروں کے ساتھ استقبال کیا گیا۔ وہ 350 ویں یوم تاسیس آنند پور صاحب تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ شرومنی اکالی دل (امرتسر) کے کارکنوں نے ان کے خلاف نعرہ بازی کی۔ جیسے ہی وہ تقریب سے خطاب کرنے کے لئے اٹھے، نعرہ بازی کا آغاز ہوگیا۔ کچھ دیر کے لئے تقریب میں خلل اندازی پیدا ہوئی، لیکن پولیس نے جلد ہی 35 افراد کو حراست میں لے لیا، جب کہ دیگر احتجاجی نعرہ بازی کرتے ہوئے باہر چلے گئے۔ ان کا مطالبہ تھا کہ ملک کی مختلف جیلوں میں قید سکھ قیدیوں کو رہا کردیا جائے، کیونکہ وہ اپنی قید کی میعاد مکمل کرچکے ہیں۔ ماحول خراب ہو گیا تھا۔ پنجاب کے وزیر تعلیم دلجیت سنگھ چیما جو شہ نشین کے منتظم تھے، ہجوم سے خواہش کی کہ وہ احتجاجیوں کے نعروں کو اپنی جے جے کار سے دبادیں، تاہم راجناتھ سنگھ نے نعرہ بازی پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا۔ قبل ازیں مرکزی وزیر داخلہ اور صدر بی جے پی نے تخت کیس گڑھ صاحب پر متھا ٹیکا۔ منتظمین کو اس وقت پریشانی کا سامنا ہوا، جب شنکرا چاریہ سوامی نشچلانند سرسوتی پوری پیٹھ اجین تقریب سے واک آؤٹ کرگئے، کیونکہ انھیں شہ نشین پر مناسب نشست فراہم نہیں کی گئی تھی۔ مرکزی وزیر ہرسمرت کور بادل اور پنجاب کے وزیر صنعت بی جے پی قائد مدن لال متل نے شنکراچاریہ کی برہمی کم کرنے کی کوشش کی، لیکن وہ اپنے موقف پر اٹل رہے اور تقریب چھوڑکر چلے گئے۔