راجستھان ہائی کورٹ جج:گائے میں33دیوی اور دیوتا رہتے ہیں

جئے پور: جسٹس منیش چند شرما جو راجستھان ہائی کورٹ کے جج ہیں جنھوں نے سپریم کورٹ سے پوچھا کہ گائے کو قومی جانورقراردیا جایا اور درخواست بھی کی ہے کہ جو بھی گائے کو قتل کرتا ہے اس کو عمر قید کی سزا سنائی جائے ۔

انہوں نے گائے کے پیشاب سے گیارہ فوائد بھی شامل کئے ہیں۔ایچ ٹی کی خبر کے مطابق انہو ں نے کہاکہ ’’ میں پوری ذمہ داری کے ساتھ یہ بات کہہ رہا ہوں۔

ہمارے مذہبی کتابوں نے کہاگائے کتنی اہمیت کی حامل ہے۔

یہاں تک کہ اس کاگوبر ا ور پیشاب بھی ہمارے لئے فائدہ مند ہے‘‘۔

انہوں نے گائے کے پیشاب ‘ گوبرکے استعمال پر مشتمل ایک فہرست بھی دی جس کے کچھ کرشماتی فائدہ ہیں۔

نمبر ایک یہ ہمارا عقیدہ ہے کہ 33کروڑ دیوی دیوتاگائے میں رہتے ہیں اور مذکورہ جانور دیوی لکشمی کے ساتھ سمندر منتن کے موقع پر سامنے ائی تھی۔

نمبر دو گائے ایک ایسا واحد جانور ہے جو آکسیجن اندر لیتا ہے اور آکسیجن باہر چھوڑتا ہے اپنے آپ میں وہ ایک اسپتال ہے۔

نمبر تین گائے کا پیشاب جگر‘ دل اور ذہن کو صحت مند رکھتا ہے اور جسم کی قوت مدافعت میں اضافہ کرتا ہے ۔

نمبر چار گائے کا پیشاب پینے سے پچھلے جنم میں کئے گئے گناہوں میں ایک سے نجات ہے۔

نمبر پانچ روسی سائنسداں کے مطابق گائے کا گوبر دیوار پرلگانے سے ریڈئشن کے اثرات سے محفوظ رہا جاسکتا ہے۔

نمبر چھ گائے اپنے سینگوں کے ذریعہ کاسمک انرجی جذب کرسکتی ہے۔

نمبر سات گائے کے دودھ کا استعمال کینسر کے جراثیم کو خون میں جانے سے روکتا ہے۔

نمبر اٹھ گائے کا گوبر ہیضہ کے جرائم کو ختم کرنے کے لئے جانا جاتا ہے۔

نمبر نو گائے کے گوبر سے سالانے 4,500لیٹر بائیو گیس تیار کی جاسکتی ہے ۔ ملک میں اگر بائیو گیس گائے کے گوبر سے تیار کی جانے لگی ‘ ملک 6.80لاکھ لکڑی محفوظ کرسکے گا اور 14کروڑ درخت کاٹنے سے محفوظ ہوجائیں گے۔

نمبردس گائے ایک واحد دودھ دینے والی جانور ہے جس کی آنت 180فٹ لمبی ہے جس کی وجہہ سے گائے کا دودھ انسانی جسم کے وٹامن اے فراہم کرنے کام کرتا ہے۔

نمبر گیارہ گائے کی آواز ہوا میں جراثیم کو مارنے کاکام کرتی ہے۔