راجستھان کے بی جے پی منشور میں مسلمانوں کے لئے کوئی مرعات نہیں ہے

منگل کے روز راجستھان بی جے پی نے اپنا انتخابی منشور جاری کیا اور اس مرتبہ مسلم کمیونٹی کے لئے ایک بھی فلاحی اسکیم جاری نہیں کی گئی‘ سال2013میں وہیں بارہ وعدے کئے گئے تھے

جئے پور۔ چیف منسٹر وسندھرے راجئے نے7ڈسمبر کو ریاست میں منعقدہ الیکشن کی دس روز قبل تاریخ کا اعلان کیاتھا۔ وہیں منشور بھی جاری کیا‘ وسندھرا نے کہاکہ ’’ ہم ٹکٹوں کی تقسیم میں بھی کانگریس سے اگے تھے اور اب منشور کے اعلان بھی اسی طرح آگے ہیں‘‘۔

سال 203کے منشور میں بی جے پی نے کہاتھا کہ مدرسوں کو ماڈرن بنایاجائے گا‘ مسلم عورتوں کو ایک قرض فراہم کیاجائے گا جو چھوٹی صنعت او رکاروبار میں مدد گارہے گا اور وقف جائیدادوں سے غیر مجاز قبضوں کو ہٹایاجائے گا اس کے علاوہ وقف جائیدادوں کے ریکارڈ کی دیکھ بھال ریونیوڈپارٹمنٹ سے کرائی جائے گی۔

بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی) نے اس مرتبہ ایک مسلم امیدوار کو ریاست میں داخلہ دیا ہے۔

موجودہ رکن اسمبلی ناگور کے حبیب الرحمن کو اس مرتبہ ٹکٹ دینے سے انکار کرتے ہوئے اس مرتبہ راجستھان حکومت میں سینئر بی جے پی منسٹر رہے یونس خان کو دیاگیا ہے۔ خان راجستھان کانگریس کے صدر سچن پائلٹ کے مقابلہ میں امیدوار ہیں۔

خان کا شمار وسندھرا راجئے کے قریبی میں کیاجاتا ہے اور وہ راجستھان حکومت میں دوسرے نمبر پر تھے۔ دیڈوانہ سے وہ رکن اسمبلی بھی ہیں‘ وہ اسمبلی حلقہ جہاں سے وہ مجوزہ الیکشن میں مقابلہ کے خواہاں تھے۔