وزارت اعلی امیدوار کا اعلان نہ کرنا کانگریس کی روایت، قومی صدر پارٹی راہول گاندھی کی قیادت میں کامیابی کا عزم
نئی دہلی۔3 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) انتخابات کا سامنا کرنے والے راجستھان کے تمام کانگریس قائدین یکساں پلیٹ فارم پر جمع ہوئے اور پارٹی کی فتح کے لیے متحدہ طور پر کام کررہے ہیں، اے آئی سی سی انچارج اویناش پانڈے نے داخلی خلفشار کی اطلاعات کے درمیان یہ بات کہی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کانگریس کے اندرون یہ فیصلہ بھی کیا جانا ہے کہ آیا راجستھان میں بی ایس پی اور دیگر پارٹیوں کے ساتھ اتحاد کیا جائے یا نہیں تاہم اے آئی سی سی جنرل سکریٹری نے ادعا کیا کہ پارٹی آرگنائزیشن ریاست کے تمام 200 حلقوں کے لیے تیار ہے اور وہاں چنائو لڑ سکتی ہے۔ پانڈے نے یہاں نیوز ایجنسی پی ٹی آئی کو بتایا کہ پارٹی کی توجہ نہ صرف سادہ اکثریت کے حصول پر مرکوز ہے بلکہ اس سال کے اواخر مقررہ اسمبلی چنائو میں بڑی جیت حاصل کرنا چاہتی ہے۔ یہ پوچھنے پر کہ آیا داخلی رسہ کشی کانگریس کے اسمبلی چنائو میں امکانات کو متاثر کرسکتی ہے، انہوں نے کہا ’’میں باضابطہ یہ پوری طرح واضح کردینا چاہتا ہوں کہ کوئی داخلی لڑائی نہیں ہے جو اپوزیشن اور میڈیا پیش کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ راجستھان میں تمام قائدین طاقت پر حکومت کی تشکیل کے مشترک مقصد کے لیے مل جل کر کام کررہے ہیں۔ ریاست میں کانگریس سنکلپ یاترا کی مثال پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تمام قائدین مل جل کر آگے بڑھ رہے ہیں، عوام اور ورکرس سے خطاب کررہے ہیں اور ہمارا پیام بالکلیہ واضح ہے کہ تمام قائدین صدر پارٹی راہول گاندھی کی قیادت میں متحد ہیں اور ان میں کوئی اختلافات نہیں ہیں۔ راجستھان میں کئی سینئر قائدین ہیں۔ جہاں ہمارے پاس سچن پائلٹ جیسے نوجوان لیڈر ہیں وہیں ہمیں اشکو گیہلوٹ کی صورت میں نہایت تجربہ کار شخصیت بھی دستیاب ہیں۔ پانڈے نے کہا کہ ہمارے پاس نہایت تجربہ کار اور تنظیمی طور پر مضبوط سی پی جوشی اور گریجا ویاس کے علاوہ ہمارے پاس بھونور جتیندر سنگھ، نمو نارائن مینا بھی ہیں۔ یہ سب یکساں سوچ کے حامل ہیں اور راجستھان میں پارٹی کی کامیابی کے لیے متحدہ طور پر کوشش کررہے ہیں۔ کانگریس نے راجستھان میں پارٹی میں گروہ واریت کی رپورٹس خارج کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا محاذ متحدہ ہے۔ پانڈے نے جولائی میں کانگریسیوں کو متنبہ کیا تھا کہ غیر ضروری بیانات سے گریز کیا جائے جبکہ ایک لیڈر نے اشوک گیہلوٹ کو سی ایم امیدوار کے طورپر پیش کرنے کی کوشش کی تھی۔ اس موقف کے بارے میں کہ پارٹی سی ایم امیدوار کا اعلان نہیں کرے گی، پانڈے نے کہا کہ کانگریس نے ماسوائے ایک دو مقامات کہیں بھی وزارت اعلی امیدوار کا اعلان نہیں کیا۔ کانگریس کی یہ روایت رہی ہے کہ وہ قومی صدر کی قیادت میں اپنے منشور کے بلبوتہ پر انتخابات لڑتی ہے اور ریاستی سطح پر تمام قائدین یکجا ہوتے ہیں اور مل جل کر انتخابات لڑے جاتے ہیں۔ آنے والے چنائو کے لیے اتحاد کے موقف کے بارے میں پوچھنے پر انہوں نے کہا کہ راجستھان کے بارے میں خصوصیت سے ابھی کوئی بات چیت نہیں ہوئی ہے لیکن بی ایس پی یا کوئی دیگر جماعت کے ساتھ تبادلہ خیال نہیں ہوا ہے۔