راجستھان اسمبلی کی کارروائی لنچ سے قبل دو مرتبہ ملتوی

جئے پور ۔ 6ستمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) راجستھان اسمبلی کو جمعرات کو پری ۔ لنچ سیشن کے دوران اپوزیشن کی جانب سے ان کے مفاد عامہ کے سوالات کو نظرانداز کرنے اور چیف منسٹر وسندھرا راجے کی گاؤرو یاترا کیلئے سرکاری مشنری کے بیجا استعمال پر کئے گئے احتجاج اور ہنگامہ کے درمیان دو مرتبہ ملتوی کیا گیا ۔ ایوان کو پہلی مرتبہ وقفہ سوالات کے دوران اس وقت ملتوی کیا گیا جب اپوزیشن ارکان نے ایوان کے وسط میں پہنچ کر احتجاج کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ مختلف عوامی مسائل پر اہم سوالات کو وزراء کی جانب سے ان کے جواب دینے کیلئے اٹھایا نہیں جارہا ہے ۔ چونکہ اپوزیشن ارکان نے ان کی نشستوں پر جانے کیلئے اسپیکر کیلاش میگھوال کی اپیل پر عمل نہیں کیا ‘ اسلئے ایوان کو ملتوی کردیا گیا ۔ بعد میں ایوان کے باہر میڈیا کے نمائندوں سے مخاطب کرتے ہوئے کانگریس کے ڈپٹی وہپ گوئند سنگھ دوتاسارا نے الزام عائد کیا کہ مختلف اپوزیشن ارکان کیجانب سے کم از کم 4000 سوالات کو اٹھانے پر زور دیا گیا تھا لیکن انہیں ایوان میں نہیں لیا گیا اور انہیں نظرانداز کردیا گیا ۔ اسی طرح وقفہ صفر کے دوران گوئند سنگھ اور ان کے پارٹی کے ارکان نے ریاست میں چیفمنسٹر کی گاؤرو یاترا کیلئے سرکاری مشنری کے مبینہ غلط استعمال پر کانگریس کی جانب سے تحریک التواء کو منظور کرنے اسپیکر کے انکار کے بعد احتجاج کیا ۔ گوئند سنگھ نے کہاکہ ہائیکورٹ نے بھی چیف منسٹر کی گاؤرو یاترا کیلئے سرکاری وسائل کے بیجا استعمال پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے ۔ ان کے اس بیان سے حکمران جماعت اور اپوزیشن کے درمیان گرما گرم بحث و تکرار ہوئی اور اپوزیشن ارکان ایوارن کے وسط میں پہنچ گئے چونکہ اسپیکر نے تحریک التواء منظور کرنے سے انکار کردیا تھا ‘ اس پر اپوزیشن نے احتجاج جاری رکھا اس لئے اسپیکر نے دوسری مرتبہ ایوان کو 2بجے تک کیلئے ملتوی کردیا۔