جے پور۔/21جنوری، ( سیاست ڈاٹ کام ) بی جے پی ایم ایل اے کیلاش میگھوال آج راجستھان اسمبلی اسپیکر کے عہدہ کیلئے اپنے کاغذات نامزدگی کا ادخال کیا۔ قبل ازیں انہوں نے وسندھرا راجے حکومت کے محکمہ کانکنی کے قلمدان سے استعفی دے دیا۔ بی جے پی لیجسلیٹیو پارٹی اجلاس میں جس کی قیادت قائد ایوان اور وزیر اعلیٰ وسندھرا راجے نے کی تھی، بی جے پی نے اتفاق رائے سے میگھوال کو نامزد کیا۔ موصوف کے نام کی تجویز وسندھرا راجے اور پارلیمانی وزیر آر ایس راٹھوڑ نے پیش کی جس کی جس کی تائید سابق وزیر اعلیٰ اشوک گیہلوٹ اور قائد اپوزیشن ( کانگریس ) رامیشور ڈوڈی نے کی۔ اطلاعات کے مطابق اسپیکر کا انتخاب کل کیا جائے گا اور میگھوال کو ممکنہ طور پر منتخب کیا جائے گا کیونکہ 200رکنی اسمبلی میں بی جے پی کو تین چوتھائی اکثریت حاصل ہے۔
اسمبلی کے سکریٹری روم سے باہر آنے کے بعد وسندھرا راجے نے اخباری نمائندوں کو بتایاکہ میگھوال کا استعفی منظور کیا جاچکا ہے۔
اروند کجریوال اچھی مثال قائم نہیں کررہے: واسن
چینائی۔/21جنوری، ( سیاست ڈاٹ کام ) مرکزی وزیر جی کے واسن نے آج وزیر اعلیٰ دہلی اروند کجریوال کی جانب سے دہلی میں جاری احتجاج پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’ آپ‘‘ قائد اس طرح ایک غلط مثال قائم کررہے ہیں۔ اخباری نمائندوں سے بات کرتے وقت جب ان سے اروند کجریوال کے احتجاج کے بارے میں ردِ عمل ظاہر کرنے کی خواہش کی گئی تو انہوں نے کہا کہ ایک وزیر اعلیٰ کی حیثیت سے یہ کوئی اچھی مثال قائم کرنے والی بات نہیں ہے۔ وزیر اعلیٰ کے جلیل القدر عہدہ پر فائز ہونے کے بعد اپنی ذمہ داریوں کو نبھانے کی بجائے کجریوال یہ سب تماشہ کرتے ہوئے سستی شہرت حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔یاد رہے کہ کجریوال نے اپنے احتجاج کا سلسلہ جاری رکھا ہے اور انتباہ دیا کہ وہ راج پتھ پر عام آدمی پارٹی کے حامیوں کے ایک ’’ سیلاب ‘‘ کے ساتھ پہنچ جائیں گے۔