بیسل۔23اکٹوبر ( سیاست ڈاٹ کام ) سرفہرست راجر فیڈرر اور ان کے کٹر حریف کھلاڑی رافل نڈال نے سوئس انڈورس میں اپنی پیشقدمی جاری رکھی ہے جیسا کہ دونوں ہی کھلاڑیوں کے درمیان صرف پانچ گیمس کا نقصان دیکھا گیا ‘ تاہم اسٹار کھلاڑیوں نے اندرون ایک گھنٹہ کامیابی حاصل کرلی ۔ مقامی کھلاڑی راجر فیڈرر جو کہ اپنے آبائی شہر میں چھٹے خطاب کا تعاقب کررہے ہیں‘ انہوں نے ٹورنمنٹ کے پہلے مرحلے کے مقابلے میں لگزمبرگ کے کھلاڑی جائلس مُلّر کو راست سیٹوں میں 6-2 ‘ 6-1سے شکست دی ہے ۔ مقابلے کے دوران فیڈرر نے 9واں ایس مارتے ہوئے مقابلے کو صرف 46منٹوں میں اپنے نام کرلیا ہے ۔ دو دہے قبل اسی میدان پر بال بوائے کی حیثیت سے اپنا کریئر کا آغاز کرنے والے راجر فیڈرر کی یہاں فتوحات کا ریکارڈ 52-9ہے۔
فیڈرر نے یہاں 8فائنلس کھیلیں ہیں جب کہ گذشتہ 15مواقع پر وہ 10مرتبہ فائنل کھیل چکے ہیں ۔ علاوہ ازیں دوسرے درجہ کے اسپینی ٹینس اسٹار رافل نڈال نے شاندار مظاہروں کے ذریعہ اپنے اپینڈکس کے آپریشن کو مزید ٹال دیا ہے جیسا کہ انہوں نے کوارٹر فائنل میں رسائی سے قبل فرانس کے پیری ہربٹ کو راست سیٹوں میں 6-1, 6-1سے شکست دی ۔ راجر فیڈرر نے مقابلے کے دوران اپنی بیشتر توانائی کو محفوظ رکھا ہے تاکہ اس ٹورنمنٹ میں ایک بلاک بسٹر فائنل کے علاوہ آئندہ ہفتہ پیرس ماسٹرس اور ورلڈ ٹور فائنلس میں خطاب کی امیدوں کو برقرار رکھا جاسکے ۔ علاوہ ازیں ڈیوس کپ فائنل میں بھی فیڈرر سوئزرلینڈ کی نمائندگی کررہے ہیں جو کہ خطابی مقابلہ میں فرانس کے خلاف میدان میں اترے گی ۔ ان تمام ٹورنمنٹس میں شرکت اور بہتر مظاہروں کے ذریعہ راجر فیڈرر سربیائی ٹینس اسٹار نواک جوکووچ سے پہلا مقام چھین سکتے ہیں ۔ کامیابی کے بعد اظہار خیال کرتے ہوئے فیڈرر نے کہا کہ انہوں نے مقابلے کے اس طرح کے اختتام کی امید نہیں کی تھی کیونکہ ان کا گمان تھا کہ مقابلہ مسابقتی ہوگا ۔ فیڈرر کے بموجب ابتدائی چند گیمس میں وہ سرویس بہتر طریقہ سے کرنے میں ناکام تھے
لیکن انہوں نے فوری اپنی سرویس پر قابو پالیا ۔فیڈرر نے مزید کہا کہ جب مجھے 3-2کی سبقت حاصل ہوگئی تو میں یہ اچھی طرح جانتا ہوں کہ کس طرح کی سرویس کرنی چاہیئے اور مقابلے میں کس طرح جارحانہ مظاہرہ کیا جانا چاہیئے ۔ علاوہ ازیں جب دوسرے سیٹ میں ‘ میں نے حریف کھلاڑی کی سرویس توڑی تو مجھے علم تھا کہ مقابلے میں واپسی ان کیلئے مشکل ہوگی ۔ نڈال جنہوں نے آخری مرتبہ یہاں 2004ء میں مقابلہ کیا تھا وہ فرانسیسی کوالیفائر کھلاڑی ہربٹ کو بہ آسانی 56منٹوں میں شکست دے کر کوارٹر فائنل میں رسائی حاصل کرلی ہے۔ حالانکہ انہیں اپینڈکس کا مسئلہ درپیش ہے جس پر قابو پانے کیلئے وہ ادویات استعمال کررہے ہیں ۔ نڈال نے کامیابی کے بعد اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ وہ خود کو بہتر ضرور محسوس کررہے ہیں تاہم تھکان کی شکایت بھی ہے ۔ نڈال کے بموجب موسم گرما کے چند مہینوں میں آرام کرنے اور اینٹی بائیوٹکس ادویات کے استعمال میں بھی فٹنس کو متاثر کیا ہے لیکن ٹورنمنٹ کے کوارٹرفائنلس میں رسائی سے مطمئن ہوں۔