رائل تلنگانہ کی تشکیل سے ضلع محبوب نگر کو سب سے زیادہ نقصان

رائل تلنگانہ کی تشکیل سے ضلع محبوب نگر کو سب سے زیادہ نقصان
ٹی آر ایس ارکان اسمبلی ہریش راؤ اور کرشنا راؤ کا دعویٰ
محبوب نگر ۔ 3 ۔ ڈسمبر (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) رائل تلنگانہ کسی بھی قیمت پر قبول نہیں کیا جائے گا ۔ ضروری ہو تو احتجاج میں شدت اور ہڑتال سے گریز نہیں کیا جائے گا ۔ رائل تلنگانہ سے ضلع محبوب نگر کو شدید نقصان کا اندیشہ ہے ۔ ان خیالات کا اظہار ٹی آر ایس ڈپٹی فلور لیڈر ہریش راؤ نے زیڈ پی گراؤنڈ پر منعقدہ ’’ودیارتھی گرجنا ‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ تلنگانہ کے 1200 نوجوانوں نے جانوں کی قربانی دی اور کے سی آر نے 2009 ء میں مرن برت کرتے ہوئے موت کے منہ میں پہونچ گئے تھے تب مرکز کو جھکنا پڑا ۔ انہوں نے حکومت پر الزام لگایا کہ اض لاع نلگنڈہ محبوب نگر میں پینے کا پانی تک صحیح میسر نہیں ہے جبکہ چتور کو ہزا روں کروڑ منطور کئے جارہے ہیں۔ حیدرآباد اور بھدرا چلم کے بہانے تشکیل تلنگانہ میں رکاوٹ کی سازش ہورہی ہے ۔ تلنگانہ عوام اس کا منہ توڑ جواب دینے تیار رہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیما آندھرا قائدین کے دباؤ میں رائل تلنگانہ کی تجویز ہورہی ہے تاکہ کرشنا کے پانی کو حاصل جاسکے ۔ انہوں نے چیف منسٹر کرن کمار ریڈی پر تنقید کی کہ ضلع چتور کیلئے 7300 کروڑ کی منظوری سے ترقیاتی کام ہورہے ہیں جبکہ سارا تلنگانہ پسماندہ بنا ہوا ہے اور کرن کمار ریڈی متحدہ ریاست کے آخری چیف منسٹر ہیں جو پلی کرشنا راؤ ایم ایل اے نے کہا کہ رائل تلنگانہ کی تجویز پر تلنگانہ کے کانگریسی قائدین خاموش کیوں ہیں؟ کانگریس کے قائدین مستعفی ہوکر اس تعلق سے مرکز پر دباؤ بنائیں۔ ٹی آر ایس وی کے ریاستی صدر سمن نے الزام لگایا کہ مرکز سیما آندھرا والوں کے ساتھ ساز باز کر کے تلنگانہ تشکیل میں تاخیر کر رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کے کچھ قائدین بھی اس سازش میں شریک ہیں۔ انہوں نے انتباہ دیا کہ تلنگانہ کی عدم تشکیل کی صورت میں سیما آندھرا والوں کو یہاں سے بھگا دیا جائے گا ۔ اس موقع پر ٹی آر ایس پولٹ بیورو ممبر سید ابراہیم ، ایم ایل سی جگدیشور ریڈی وغیرہ نے بھی مخاطب کیا۔