رئیل اسٹیٹ مارکٹ ہنوز انحطاط کا شکار

حیدرآباد۔ 30 جولائی (سیاست نیوز) ہندوستان میں رئیل اسٹیٹ مارکٹ خراب دور سے گذر رہی ہے۔ ڈیولپرس کو درپیش بحران نے مجموعی طور پر معاشی منظر نامہ کو تبدیل کردیا ہے۔ گزشتہ ایک سال کے دوران رئیل اسٹیٹ مارکٹ انحطاط کا شکار ہے ۔ عالمی پراپرٹی کنسلٹنسی کے عہدیداروں نائٹ فرینک نے بتایا کہ ہندوستان میں تمام مارکٹس انحطاط  کا شکار ہیں خاص کر رہائشی شعبہ میں صورتحال ابتر ہے۔ اس نے خبردار کیا ہے کہ اگر سرمایہ کاروں کا اعتماد فوری بحال نہیں کیا گیا تو یہ بحران مزید شدت اختیار کرجائے گا۔ حیدرآباد کے بشمول پورے ملک میں رئیل اسٹیٹ مارکٹ پر بُرے اثرات مرتب ہوں گے۔ اس کنسلٹنسی نے سال 2015ء کے نصف حصے کی اپنی رپورٹ جاری کرتے ہوئے آنے والے دنوں میں رئیل اسٹیٹ مارکٹ کیلئے بہتری کے امکانات ظاہر کئے ہیں۔ خاص کر ممبئی، قومی دارالحکومت کا علاقہ ، دہلی، پونے، بنگلور، چینائی اور حیدرآباد جیسے بڑے شہروں میں رہائیشی اور آفس مارکٹس کی طلب میں اضافہ ہوگا۔ ایگزیکٹیو ڈائریکٹر غلام ضیاء نے اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں سب سے زیادہ خراب مظاہرہ دہلی میں دیکھا گیا ہے جہاں پر رہائشی مکانات کی طلب گزشتہ کے مقابل گھٹ گئی ہے، البتہ حیدرآباد میں مکانات کی طلب میں معمولی اضافہ ہوا ہے۔ گزشتہ سال کے دوران یہاں پر 14 ہزار تا 15 ہزار یونٹیں فروخت ہورہی تھیں۔ اس لئے سرمایہ کاروں کو ڈیولپرس پر ایقان نہیں رہا ہے جو سب سے بڑی تشویش کی بات ہے۔ رپورٹ کے مطابق آئندہ پانچ سال کے دوران رہائشی مارکٹ اسی طرح غیرمتوازن حالات کا شکار رہے گی۔