دیگلور۔/5اکٹوبر، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) دیگلور کے تین نوجوان 4اکٹوبر کی صبح یہاں سے موٹر سیکل پر اودگیر ( ضلع لاتور ) روانہ ہوئے تھے۔ واپسی میں شام 4تا5بجے کے دوران یہ تینوں موضع راوی کے پاس واقع دھڑکنار اس ندی نالے پر اترے اور وہاں پیراکی میں مصروف تھے کہ ایک کے بعد ایک دوسرے کو بچانے میں تینوں ہی غرقاب ہوگئے۔ یہاں اس نالے میں کافی پانی رہتا ہے جو خطرناک کہلاتا ہے۔ پولیس کے بموجب شیخ اشفاق قریشی ولد شیخ احمد قریشی (عمر 26 سال ) ساکن مومن گلی دیگلور کی نعش رات تقریباً دیڑھ بجے برآمد کی گئی جبکہ پہلے محمد مدثر ولد عبدالقدیر ( عمر 24سال ) کی نعش رات ساڑھے گیارہ بجے نکالنے کے بعد پھر نعشوں کی تلاش جاری ہی تھی آخری نعش ڈیڑھ بجے کے بعد محمد مزمل ولد محمد صادق ( عمر 17سال ) تینوں ہی ساکن مومن گلی دیگلور کے متوطن ہیں نعشیں برآمد کی گئیں۔ اس غرقابی کی اطلاع سب سے پہلے موضع راوی منڈل مکرم آباد کے پولیس پٹیل مسٹر دیوکتے نے مکرم آباد پولیس کو دی جس پر پولیس نے فی الفور کارروائی کرتے ہوئے اودگیر سے فائر انجن کو مطلع کیا جس پر اودگیر کے تحصیلدار اور فائر انجن عملہ وہاں پہنچ کر نعشوں کو نکالنے کا کام شروع کیا۔ پھر وہاں ان بچوں کے موبائیل چیک کرنے کے بعد معلوم ہوا کہ یہ تینوں دیگلور کے ہیں تو ان کے گھروں کو سرپرستوں کو مطلع کردیا گیا جس پر دیگلور کا فائر انجن اسٹاف، پولیس اور پیراک دستہ کے جوان مکرم آباد جائے واردات پہنچ کر تمام نعشوں کو نکالنے میں کامیاب رہے۔ تب تک دیگلور کے تمام ہی سیاسی جماعتوں کے ذمہ داران، تمام محلے کے تقریباً ایک ہزار نوجوان جائے واردات پہنچ گئے اور راحت کاموں میں پولیس و انتظامیہ کی مدد کی۔ سب ڈسٹرکٹ ہاسپٹل دیگلور میں پوسٹ مارٹم کی کارروائی آج صبح مکمل کی گئی اور یہ نعشیں والدین کے سپرد کردی گئیں۔