دیگلور میں رشوت لیتے ہوئے پٹواری گرفتار

دیگلور /26 جنوری ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) زمین اراضی کھیتی کی ملکیت رجسٹری بیعانامہ کے لحاظ سے پٹہ پاس بک مہاراشٹرا میں 7/12 نمونہ کھاتہ میں نام درج کیلئے متعلقہ تلاٹھی ( پٹواری ) نے چار ہزار سے زائد کی رقم کا مطالبہ کیا اور یہ نقد رقم رشوت قبول کرتے وقت ہی اے سی بی حکام نے ملزم کو رنگے ہاتھ گرفتار کرلیا ہے ۔ پولیس کے بموجب ممی واگھمارے ساکن کاول گاؤں تعلقہ دیگلور نے ایک خطبہ اراضی کھیتی زمین خریدی اس کا بیعنامہ رجسٹری ہونے کے بعد کئی مہینوں سے کاول گاؤں علاقہ کے تلاٹھی کے دفتر چکر کاٹ رہا تھا کہ زمین اراضی باقاعدہ طور پر اوسکے نام پٹہ انٹری کردے پوری فائل مکمل رہنے کے باوجود بھی تلاٹھی نے درخواستگذار سے تین ہزار پانچ سو روپئے کا رشوت کا مطالبہ کیا پھر بھی درخواست گذار واگھمارے نے زمین اراضی کے سارے کاغدات کی تکمیل کی اور رقم کچھ کم کرنے کو کہا تب تلاٹھی نے کہا کہ اب نیا سال شروع ہوگیا ہے ۔ ہماری رقم فیس بھی بڑھ گئی ہے ۔ جس کیلئے 4250 روپئیوں کا مزید مطالبہ کیا ۔ دفتر پر اور دیگلور تحصیل کے چکر کاٹ کاٹ کر حیران اراضی کھیتی خریدار واگھمارے نے بالاخر محکمہ انسداد رشوت ستانی کے صدر دفتر ناندیڑ جاکر متعلقہ اے سی بی کے اعلی حکام سے ملاقات کرکے درخواست داخل کردی ۔ جس کی بناء پر دیگلور میں قدیم دفتر تحصیل ( واقع گاندھی چوک ) میں تلاٹھی گنیش پرنے نے چار ہزار روپئے کی نقد رقم کاشتکار ( واگھمارے ساکن کاول گاؤں ) سے رشوت کے طور پر قبول کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں انسپکٹر پولیس نے گرفتار کرلیا ہے اور اس امر میں تلاٹھی مستقر کاول گاؤں تعلقہ دیگرلور گنیش راچناپر نے کے خلاف پولیس انسپکٹر اینٹی کرپشن ناندیڑ مسٹر اشوک گیتے نے دیگلور پولیس ٹاون میں فریاد داخل کرکے اعلی عہدیداران اے سی بی کی نگرانی میں تحقیقات کا آغاز کردیا ہے ۔