ممبئی ہائی کورٹ کی اونگ آباد بنچ کا فیصلہ
دیگلور /29 مارچ ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) وزیر برائے انجمن امداد باہمی حکومت مہاراشٹرا نے دیگلور اگریکلچرل مارکٹ کمیٹی پر نامزد کردہ بی جے پی کے لیڈران پر مشتمل اڈمنسٹریٹیو بورڈ کو ممبئی ہائی کورٹ کی اورنگ آباد بنچ نے برخواست کردیا ہے ۔ حکومت نے سرکاری قواعد و قوانین کو نظر انداز کرتے ہوئے یہاں پر اڈمنسٹریٹیو بورڈ کا قیام قانون کی خلاف ورزی ثابت ہوگئی ہے ۔ کمیٹی کے عوامی طور پر کسانوں کے ذریعہ انتخابات ہونے تک مسٹر سوپے ( اسسٹنٹ رجسٹرار ) کوآپریٹیو ڈپارٹمنٹ دیگلور کو اڈمنسٹریٹر کے طور پر مقرر کرنے کے احکامات ڈسٹرکٹ سب رجسٹرار ( انجمن امداد باہمی ) محکمہ ضلع ناندیڑ نے فی الفور جاری کردئے ہیں ۔ یہاں مارکٹ کمیٹی کے تحت ایک ہزار اڑت کمیشن ایجنٹس دال ملز انڈسٹریز آتے ہیں جبکہ مارکٹ کمیٹی کا سالانہ بجٹ تقریباً کئی کروڑ ہوتا ہے ۔ اس سے قبل مارکٹ کمیٹی کے انتخابات ہوئے تھے تب کانگریس کے مسٹر منگل دیشمکھ آلورکر ( چیرمین ) منتخب ہوئے تھے ۔ مہاراشٹرا سے کانگریس حکومت کی اقتدار سے بے دخلی 2014 میں فڈنویس بی جے پی گورنمنٹ کا انقلاب کارنامہ مسٹر کلکرنی ( اسسٹنٹ رجسٹرار کوآپریٹیوز ) کو کمیٹی کا اڈمنسٹریٹر انچارج مقرر کیا گیا تھا ۔ نگرانکار حکومت چھ مہینے سے زائد عرصہ تک نہیں رہ سکتی ۔ دیگلور میں طویل سترہ مہینے گذر گئے اس کو لیکر شاہ پور کے عوامی قائد بالاجی کنکنٹے نے ممبئی ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ۔ انہوں نے ریاستی اورنگ آباد بنچ میں حکومت کے اس اعلامیہ کو چیلنج کیا تھا ۔ معزز بنچ نے اس سیاسی نامزد کردہ بورڈ کو ہی برخواست کرنے اور اندرون چھ ماہ عمومی کسانوں کے الیکشن لیکن کے واضح طور پر احکامات جاری کردینے سے یہاں ہی کیا بی جے پی کے ریاستی حلقہ میں ہی کھلبلی مچ گئی ہے ۔