ممبئی 5 ڈسمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) مہاراشٹرا کی دیویندر فرنویس حکومت میں آج جن بی جے پی ۔ شیوسینا لیلاروں کو شامل کیا گیا ہے ان میں کچھ ایسے چہرے بھی شامل ہیں جو پہلے بھی وزارتی ذمہ داریاں سنبھال چکے ہیں جبکہ کچھ چہرے نئے بھی ہیں۔ بی جے پی کے چھ مرتبہ کے رکن اسمبلی جو پونے میں کسبہ پیٹ سے منتخب ہوئے ہیں انہیں کابینہ میں شامل کیا گیا ہے ۔ وہ 1999 میں مہاراشٹرا اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کے صدر نشین تھے ۔ وہ پونے میں تین مرتبہ کارپوریٹر بھی رہ چکے ہیں۔ بی جے پی کے جلگاؤں میں جامنگر کے رکن اسمبلی گریش مہاجن نے سرپنچ کی حیثیت سے اپنے سیاسی کیرئیر کا آغاز کیا تھا ۔ وہ پانچ مرتبہ کے رکن اسبملی ہیں۔ شیوسینا کے دیواکر راؤتے 1995 – 99 سینا ۔ بی جے پی حکومت میں وزارت سنبھال چکے ہیں۔ وہ ممبئی کے سابق مئیر بھی ہیں اور فی الحال وہ قانون ساز کونسل کے رکن ہیں۔ شیوسینا کے سبھاش دیسائی پارٹی سربراہ ادھو ٹھاکرے کے قریبی رفیق سمجھے جاتے ہیں وہ چار مرتبہ رکن اسمبلی رہ چکے ہیں۔ گذشتہ اسمبلی انتخابات میں انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑآ تھا ۔ بی جے پی کے ساتھ اقتدار کی حصہ داری سے متعلق بات چیت میں وہ شیوسینا کے نمائندے رہے ہیں۔ شیوسینا کے رام داس کدم بھی قانون ساز کونسل کے رکن ہیں اور انہیں 2009 کے اسمبلی انتخابات میں شکست ہوگئی تھی ۔ وہ سابقہ سینا ۔ بی جے پی حکومت میں وزیر رہ چکے ہیں۔
وہ نارائن رانے کے شیوسینا سے علیحدہ ہوجانے کے بعد اسمبلی میں قائد اپوزیشن بھی رہے ہیں۔ سینا کے ایکناتھ شنڈے تیسری مرتبہ کے رکن اسمبلی ہیں اور تھانے میں سابق میں کارپوریٹر رہ چکے ہیں ۔ وہ آج صبح تک مہاراشٹرا اسمبلی میں اپوزیشن قائد تھے ۔ بی جے پی کے چندر شیکھر باون کولے تیسری مرتبہ کے رکن اسمبلی ہیں اور وہ ودربھا میں کامپٹی حلقہ کی نمائندگی کرتے ہیں۔ وہ ماضی میں بی جے پی ناگپور رورل کے صدر بھی تھے ۔ بی جے پی کے بابن راؤ لونی کر جالنہ ضلع میں پارٹی کے سربراہ ہیں ۔ تیسری مرتبہ کے رکن اسمبلی ہیں۔ وہ بی جے پی کسان مورچہ ریاستی یونٹ کے سابق صدر ہیں اور پارتور حلقہ اسمبلی کی نمائندگی کرتے ہیں۔ شیوسینا کے ڈاکٹر دیپک ساونت قانون ساز کونسل کے رکن ہیں اور وہ پیشے سے ڈاکٹر ہیں ۔ انہوں نے شیوسینا سربراہ بال ٹھاکرے اور اپنی والدہ کو خراج پیش کرتے ہوئے عہدہ کا حلف لیا ہے ۔ بی جے پی کے راجکمار بدولے مرکزی وزیر نتن گڈکری کے قریبی اور کٹر حامی سمجھے جاتے ہیں۔ وہ بھنڈارا میں دوسری مرتبہ کے رکن اسمبلی ہیں۔ انہوں نے سیاست میں داخلہ سے قبل ریاستی محکمہ آبی وسائل میں کام کیا تھا ۔