حیدرآباد ۔ /25 جنوری ( سیاست نیوز) عنبر پیٹ کے علاقہ تراب نگر میں کل رات پیش آئے قاتلانہ حملے میں ایک خاندان کے 6 افراد بشمول 2 خواتین شدید زخمی ہوگیئں ۔ جن میں ایک کی حالت نازک بتائی گئی ہے ۔ ان پر رات دیر گئے 50 تا 60 افراد نے مہلک ہتھیاروں سے حملہ کردیا ۔ بتایا جاتا ہے کہ دیوار کی تعمیر کے معمولی مسئلہ پر قاتلانہ حملہ کی واردات پیش آئی ۔ جس سے عنبرپیٹ کے علاوہ شہر میں بے چینی پھیل گئی ۔ ذرائع کے مطابق حملہ میں 53 سالہ مولانا عبدالرزاق حسامی مدرس مولانا عبدالستار حسامی 42 سال امام مسجد نظام کالونی ٹولی چوکی ‘ 32 سالہ مولانا عبدالرحمان وقار حسامی مدرسہ تجوید القرآن عنبر پیٹ و امجد نامی انکے رشتہ دار کے علاوہ دو خواتین بھی زخمی ہوگیئں ۔ حملہ میں زخمی ایک شخص کی حالت شدید نازک بتائی گئی ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ مولانا عبدالرزاق حسامی اور دیگر زخمی جو ان کے بھائی بتائے گئے تراب نگر کے علاقہ میں ان کا آبائی مکان تقریباً 55 گز پر واقع ہے
اور کافی دنوں سے یہ خاندان اس کی تعمیر کا ارادہ رکھتا تھا تاہم ان کے پڑوس نے اس تعمیر پر اعتراض کیا جس کے بعد مسئلہ پولیس سے رجوع ہوا ۔ جہاں پولیس نے فریقین کے دستاویزات کی جانچ کے بعد مولانا عبدالرزاق کے افراد خاندان کو مکان تعمیر کرنے کی اجازت دے دی ۔ تاہم پولیس عنبر پیٹ نے اس کی توثیق نہیں کی ۔ کل رات جب تعمیری اقدامات کیلئے کوشش جاری تھی اچانک 50 تا 60 افراد پر مشتمل گروپ زخمیوں پر ٹوٹ پڑا ۔ رات دیر گئے پولیس نے مقدمہ درج کرلیا ہے ۔ تاہم پولیس عنبر پیٹ پر خاطیوں سے وی آئی پی سلوک کے الزامات ہیں ۔ پولیس نے رات دیر گئے حراست میں لے گئے افراد کی پولیس اسٹیشن میں تواضح کی اور ان کے ساتھ وی آئی پی سلوک کیا اور مفرور افراد کی گرفتاری کے تعلق سے زخمیوں کے رشتہ داروں اور دوست احباب سے خواہش کی کہ وہ مفرور حملہ آوروں کی موجودگی کے مقام کی اطلاع دیں تب پولیس انہیں گرفتار کرے گی چونکہ حملہ آور پولیس کی گرفت سے باہر ہیں ۔ اس خصوص میں اے سی پی ملک پیٹ مسٹر اقبال صدیقی سے بات کرنے پر انہوں نے پولیس پر الزامات کو مسترد کردیا اور کہا کہ پولیس خاطیوں کی تلاش میں ہے ۔