دین کی تبلیغ و اشاعت میں اولیاء کرام کا اہم رول

کرنول یکم؍جولائی(سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)دین کی اشاعت میں اولیاء اللہ کااہم کرداررہاہے،اولیاء خدا کے قریبی بندے ہوتے ہیں،اولیاء پراللہ کی خصوصی رحمتیں نازل ہوتی ہیں۔ان خیالات کااظہارمولاناسیدشاہ خلیل اللہ قادری نے کیا۔حضرت سید شاہ اسحق ثناء اللہ قادری ؒ(روضہ درگاہ شریف)کرنول کے525ویں عرس تقاریب عالی شان پیمانہ پرمنعقد کئے گئے،سجادہ نشین درگاہ گنگاوتی کرناٹک مولاناسیدشاہ خلیل اللہ قادری مہمان خصوصی کی حیثیت سے شریک رہے،انہوں نے کہاکہ اولیاء کی بتائی ہوئی باتوں کواپنانے سے دین کی اشاعت میں آسانی ہوگی،کیوں کہ اولیاء نے دین کی اشاعت میں کافی اہم رول اداکیاہے،انہوں نے کہاکہ حضرت سدشاہ اسحق ثناء اللہ قادری ؒ نے بغداد سے نکل کرہندوستان کی طرف عزم سفرباندھا،بعدمیں کرنول آیا،ان کامقصدصرف اورصرف دین کی اشاعت ہے،کوئی دنیاوی اغراز ومقاصدان کے سفرمیں شامل نہیں تھے،حضرت اسحق ثناء اللہ ؒ سے لاکھوں لوگوں نے ایمان کی تشنگی کودورکرلیا،ہم کوچاہئے کہ اولیاء کااحترام کریں،دیگریہ کہ اولیاء اپنے قبروں میں زندہ ہواکرتے ہیں اورخداکی طرف سے رزق دئے جاتے ہیں،مولانانے مزیدکہاکہ آج ہمارامسلمان کی حیثیت سے شناخت بھی اولیاء ہی کا طفیل ہے۔ انہوںنے اپنی بات کوجاری رکھتے ہوئے کہاکہ اولیاء کاایمان پکاہواکرتاتھا،کسی بادشاہ کے دربار میںبھی ایمان سے خالی نہیں ہواکرتے تھے،اولیاء کی ایمانی کیفیت سے وقت کے بادشاہ بھی لرزتے تھے،اولیاء خداترس ہواکرتے تھے۔سجادہ نشین روضہ درگاہ شریف کرنول سیدشاہ انورباشاہ قادری کی سرپرستی میں یہ عرس تقاریب منعقد کئے گئے۔جلوس صندل بعد نماز مغرب سجادہ نشین کے مکان سے برآمد ہوکرفقراء کے جلوس کے ساتھ ضرب وکمالات پیش کرتے ہوئے بارگاہ اسحقیہ پہنچا،بعد نماز عشاء صندل مالی چادرگل کی پیش کشی کے بعد سلام بحضور خیر الانام ، شجرہ وفاتحہ خوانی کی گئی،بدست سجادہ نشین تبرک تقسیم کیاگیا،شہزادۂ آستانۂ اسحقیہ سید شاہ فقیرپاشاہ قادری نے بارگاہ رسالت ﷺمیں نعت شریف کانذرانہ پیش کرنے کی سعادت حاصل کی۔دوسرے روز عرس شریف (چراغاں)روشن کئے گئے،اسکے بعدمحفل سماء منعقد کی گئی،جس میں شہر حیدرآباد سے عالمی شہرت یافتہ قوال نے اپناقوالی پروگرام پیش کیا۔تیسرے روز زیارت کے فاتحہ مقرر تھے، صبح نو بجے قرآن خوانی ، گل فشانی ، سلام وشجرہ خوانی کی گئی، اس کے بعد بدست سجادہ نشین تبرک تقسیم کیاگیا۔اس موقعہ پرقاضی سیدشاہ جعفرمحی الدین قادری المعروف قادری بابا،سیدشاہ غوث پیرقادری،الحاج سیدمرتضی علی قادری وغیرہ شریک رہے۔