بیدر میں مولانا شاہ جمال الرحمن مفتاحی اور مولانا شاہ محمد عبداللہ مغیثی کا خطاب
بیدر۔10؍مئی(سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) عربی مدارس دین کے مضبوط قلعہ کی مانند ہوتے ہیں ‘یہاں سے فارغ التحصیل طلباء دنیا بھرمیں دین کی اشاعت کیلئے منہمک ہوکر خدمات انجام دے رہے ہیں یہ دین کی اشاعت میں لگے رہنا بھی ایک سنت ہے ۔آج کے اس جدید دور میں عربی مدارس کا زور اور ان مدارس میں طلباء کی کثیر تعداد کو دیکھ کر دشمنانِ اسلام بہت زیادہ خائف ہوگئے ہیں ۔مگرانھیں یہ معلوم ہونا چاہئے کہ عربی مدارس میں خالص اللہ اور اس کے رسول اور قُرآنِ مجید کی تعلیمات دی جاتی ہیں ۔اس کے علاوہ طلباء کو دورِ حاضر کو مدِ نظر رکھتے ہوئے عصری تعلیم سے بھی آراستہ کیا جاتا ہے۔ ان خیالات کا اِظہار مولانا شاہ محمد عبداللہ مغیثی صدر آل انڈیا ملی کونسل و ناظم جامعہ گُلزار حسینیہ میرٹھ اتر پردیش نے یہاں اشٹور میں واقع پری بائولی چوکھنڈی شریف بیدر میں اراضی جامعہ اسلامیہ مدینۃ العلوم پر جدید مدرسہ کی تعمیر کا سنگِ بنیادکی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔انھوں نے کہا کہ حضرت ابوبکر صدیقؓ کی صداقت ‘ حضرت عمر ؓ کے عدل و انصاف کی صفات ‘حضرت عثمانِ غنی ؓ کی سخاوت و غناوت اور حضرت علی کی شجاعت و بہادری ہمارے طلباء میں دینی تعلیم سے ہی حاصل ہوتی ہے اور یہ کام آج ملک کے عربی مدارس کے اساتذہ کرام طلباء کے اندر پوشیدہ صلاحیتوں کو اجاگر کرتے ہوئے کررہے ہیں۔اس موقع پر مولانا شاہ جمال الرحمن مفتاحی صدر دینی مدارس بورڈ‘ و تحفظ ختم نبوت آندھراپردیش نے اپنے خطاب میںبتایا کہ اس دور میں دینی مدارس سے فارغ التحصیل طلباء قادیانیوں کا مقابلہ کرتے ہوئے دیہاتوں میں معصوم و ناخواندہ مسلمانوں کو قادیانیوں سے دور رکھ کر اسلام کے قریب کررہے ہیں ۔دینی مدارس کے طلباء کا یہ بہت بڑا کارنامہ ہے کہ انھوں نے قادیانیوں کے مقاصد کو ناکام بناتے ہوئے دین کے قلعوں کو مضبوط سے مضبوط کرتے ہوئے ایک انقلاب برپا کردیا ہے۔انھوں نے زور دے کر کہا کہ آج والدین اپنے بچوں کو دینی تعلیم سے دور رکھ رہے ہیں ‘ جس کے نتیجے ہم دیکھ رہیں کہ منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں دین سے بے راہ روی ہمارے بچوں کو مغربی کلچر میں ڈبودیا ہے۔ہمیں فکر کرنے کی ضرورت ہے کہ ہمارے بچوں کو دینی مدارس میں داخل کرواتے ہوئے انھیں مذہب اسلام کے قریب کریں یہاں دینی تعلیم کے ساتھ عصری تعلیم کا بھی نظام باضابطہ کیا جارہا ہے ۔انھوں نے کہا کہ آج ہماری قوم کا بچہ ایک حافظ ِ قُرآن و عالمِ دین ہوتے ہوئے ڈاکٹر بنے ‘ انجینئر بنے اور دیگر کورسیس میں نمایاں نشانات حاصل کرتے ہوئے ملک و قوم کی خدمات کرے ۔مولانا محمد عبداللہ مغیثی اور مولانا جمال الرحمن مفتاحی کے دستِ مبارک سے جامعہ اسلامیہ مدینۃ العلوم کی جدید تعمیر کا سنگِ بنیاد ر کھتے ہوئے جامعہ اسلامیہ مدینۃ العلوم کا25سالہ جشن تعلیمی کاآغاز کیا ۔اس موقع پر مولانا مفتی شیخ فاروق ‘مولانا شاکر ‘حافظ ریاض الدین ‘مفتی غلام یزدانی اشاعتی‘ مولانا عبدالغنی خان‘مولانا حافظ محمد مظہر احمد مدنی ‘محمد ارشادعلی پہلوان سابق رکن بلدیہ‘اور دیگر علمائے دین و اساتذہ کے علاوہ طلباء کی کثیر تعدادموجود تھی ۔مولانا سید عبدالوحید قاسمی نے نظامت کے فرائض بحسن خوبی انجام دئیے ۔آخر میں مولانا شاہ جمال الرحمن میں نے دعا کی۔