حیدرآباد۔ /18 جنوری(راست) حضرت محمد حمیدالدین حسامی عاقلؔ علیہ الرحمۃ کی پوری زندگی اسی خاص تحریک ’’امر بالمعروف و نہی عن المنکر‘‘ میں سرگرم تھی ۔ ان تاثرات کا اظہار مفتی محمد عبدالباری رشادی ناظم اعلیٰ دارالعلوم غیث الرشاد ایجوکیشنل اینڈ ویلفیر سوسائیٹی (تلنگانہ) نے جامعہ دارالعلوم غیث الرشاد گڈی ملکاپور میں جلسہ ’’یاد عاقلؔ ؒ‘‘ کو مخاطب کرتے ہوئے کیا ، مولانا نے مزید کہا کہ مولانا عاقلؔ ؒ اپنے والد کریم حضرت علامہ فاضلؒ ؔ کے ظل عاطفت میں علمی ، اخلاقی ، فکری ، روحانی اور عرفانی مدارج و مقامات طئے کرتے ہوئے عنفوانِ شباب ہی میں علامہ فاضلؔؒ کے جانشین بنے ، آپؒ کو ’’امربالمعروف و نہی عن المنکر‘‘ کی عملی فکر وراثت میں ملی ۔ آپ کے مواعظ حسنہ میں قوم و ملت کے لیے عقائد شرعیہ کی پختگی ، اعمال کی اصلاح ، قلب و نگاہ کی صفائی ، نیت کی پاکیزگی ، طبعی اعتدال ، فطرت پسندی ، قرب الہیٰ کا شوق ، مساجد ، مدارس اور خانقاہوں کا مقام و مرتبہ وغیرہ ذخیرہ بیش بہا ہوتا تھا ۔ اللہ رب العزت نے آپ کی زبان میں غیرمعمولی تاثیر دی تھی ۔ آپ کے پندونصائح سے حیرت انگیز کرشمے دیکھنے میں آتے تھے ، دینی خدمت گاروں کیلئے مولانا عاقلؒ ایک مثال ہیں ، اس موقع پر ایصال ثواب اور دعا کا بھی اہتمام کیا گیا ۔