دینی تعلیم کے ساتھ سائنس وٹکنالوجی کی تعلیم سے استفادہ کی ضرورت

ادب کے ساتھ زبان کو فروع دینے پر بھی توجہ مرکوز کی جانی چاہئے۔ ڈاکٹر شیخ عقیل احمد

حیدرآباد۔کسی بھی قوم کی ترقی کے لئے موثر تعلیم ناگزیر ہے اور سائنس وٹکنالوجی کے ذریعہ قومی کی ترقی کی راہ ہموار ہوتی ہے ۔ ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر شیخ عقیل احمد ڈائرکٹر قومی کونسل برائے فروغ اُردو زبان نے اساتذہ کے تربیتی پروگرام کے افتتاح کے موقع پر یہاں آج کیا۔

انہوں نے کہاکہ تدریس ایک فن ہے اور کامیاب معلم بننے کے لئے باصلاحیت ہونے کے ساتھ تدریس کے فن سے واقفیت ناگزیر ہے ۔

انہو ں نے زوردے کر کہاکہ ادب کے ساتھ زبان کے فروغ دینے پر بھی پوری توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے ۔

مدراس کو دینی تعلیم کے ساتھ ٹکنالوجی سے استفادہ کرناچاہئے تاکہ قوم کی ترقی کی راہ ہموار ہو۔ انہو ں نے کہاکہ اُردو زبان کو مساجد کے ذریعہ او رگلی کوچوں میں فروغ دینے کی بھی ضرورت ہے۔

انہو ں نے ادب اطفال کے فروغ زوردیتے کہاکہ تعلیمی مقاصد حاصل کرنے کے لئے بدلتی ہوئی صورت حالکے مطابق تدریس ہونی چاہئے۔ افتتاحی اجلاس کی صدرات کرتے ہوئے ڈاکٹر اسلم پرویز شیخ الجامعہ مولانا آزاد نیشنل اُردو یونیورسٹی نے کہاکہ عدل ‘ واعتدال اور احسان پر مشتمل معاشرے کی تشکیل کے لئے موثر تعلیم ناگزیر ہے۔

انہوں نے علوم کی تقسیم پر اعتراض کرتے ہوئے کہاکہ علم حاصل کرنا فرض ہے اور کائنات کی نشانیوں کو سمجھنے کے لئے تعلیم وتفہیم ضروری ہے۔ انہوں نے سوال پوچھے جانے کی حوصلہ افزائی ہونی چاہئے اور معلم کو مثالوں کے ذریعہ ہر سوال کا اطمینان بخش جواب دینے کی کوشش کرنی چاہئے۔

انہوں نے علم کومعروف الہی کا وسیلہ قراردیتے ہوئے اساتذہ کو شخصیت سازی اور افراد سازی پر توجہہ مرکوم کرنے کی تاکید کی۔پروفیسر ایچ خدیجہ بیگم ‘ ڈائرکٹر ( انچارج)‘ سی پی ڈی ایم ٹی ‘ مانو نے خیر مقدمی کلمات پیش کیے اور تربیتی پروگرام کے اغراض ومقاصد پر روشنی ڈالی۔

افتتاحی اجلاس کی کاروائی مصباح انظر اسٹنٹ پروفیسر نے چلائی اور ہدیہ تشکر ڈاکٹر محمد اکبر نے پیش کیا۔

واضح رہے کہ مرکز پیشہ وارانہ فروغ برائے اساتذہ اُردو ذریعہ تعلیم ( سی پی ڈی ایم ٹی)مانو او راین سی پی یو ایل کے اشتراک سے مدارس کے اساتذہ کے تربیتی پروگرام کی افتتاحی تقریب میں ڈاکٹر شیخ عقیل احمد بطور پر مہمان خصوصی خطاب کررہے تھے۔