دینی تعلیم ، اولاد کیلئے والدین کا بہترین تحفہ

بیدر میں جلسہ تقسیم اسناد ، مولانا محمد عبدالعلیم رشید اور دیگر علماء کا خطاب
بیدر 26مئی (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) اولاد کی تربیت کی ذمہ داری ماں باپ پر عائد ہوتی ہے ۔معاشرہ بچوں سے ہی تشکیل پاتا ہے ۔آج کے بچے کل خاندان کے ذمہ دار بن جاتے ہیں اگر والدین اپنے بچوں کی تربیت کا روز اول سے ہی اہتمام کریں تو پھر خود بخودصالح معاشرہ وجود میں آئیگا ۔ بچوں کی دینی تربیت سے غفلت انہیں بے راہ روی کا شکار بنادیتی ہے ۔ان خیالات کا اظہار مولانا محمد عبدالعلیم رشید ناظم مدرسہ دارلعلم عندلیب خلوت حیدرآباد نے مدرسہ فیض القرآن ملتانی کالونی بیدر کے زیر اہتمام کل شب منعقدہ پہلا سالانہ جلسہ تقسیم اسنادات و اصلاح معاشرہ کو بحیثیت نگران جلسہ مخاطب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے بتایا کی مخالفین منصوبہ بند طریقہ سے اسلام اور اس کے ماننے والوں کو دوسری قوموں سے پیچھے کرنے کے لئے ان کا تعارف چھین لینے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ مولانا نے کہا کہ آج کی نئی نسل کو ٹی وی کے چینل نمبرس یاد ہوتے ہیں ، فلموں میں کام کرنے والے اداکاروں کے نام معلوم ہوتے ہیں اور انٹرنیٹ کے تمام ویب سائیٹ سے واقفیت رکھتے ہیں لیکن اسلام کے بنیادی اُصول طہارت ، وضو اور پہلا کلمہ بھی نہیں معلوم ہے ۔ والدین کو چاہئے کہ اپنی اولاد کو عمدہ سے عمدہ لباس ، اچھا کھانا کھلائیں لیکن اس کے ساتھ ساتھ وہ اپنی اولاد کو دینی تعلیم کے زیور سے آراستہ کر کے ایک اچھا تحفہ دیں ۔ اور بتایا کہ ہم اپنی اولاد کی اسلامی تربیت نہیں دی تو نقصان صرف ہمارا اپنا ہوگا ۔ پہلے چھوٹے بچے اپنے بڑوں کا ادب و احترام اور تعظیم کرتے ہوئے اپنے بڑوں کے سامنے ننگے سرنہیں جاتے تھے مگر آج ایک پڑھا لکھا طبقہ اللہ کے گھر کو بھی عبادت کے لئے بھی ننگے سر جا رہا ہے ۔ ڈاکٹر راگھویندر اواگولے نے کہا کہ اتنی کم عمر میں مدرسہ ہذا کے طلباء و طالبات کو یہاں کے اساتذہ نے جس انداز سے تیار کیا ہے وہ قابل قدر کوششوں کا نتیجہ نظر آتا ہے ۔ معصوم بچوں کی پہلی درس گاہ ماں کی گود ہوتی ہے اور دوسری درس گاہ ان کا اپنا مدرسہ ہوتا ہے اتنی کم عمر میں بچوں کو تعلیم کے ساتھ ساتھ کھیل کود بھی ضروری ہے ۔ انہوں نے مدرسہ ہذا کے تمام اساتذہ اور انتظامیہ کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ اگر یہاں پر تعلیم کا معیاراسی طرح رہا تو یقین مدرسہ خوب ترقی کریگا ۔مولانا مفتی غلام یزدانی اشاعتی صدر جمعتہ العلماء بیدر نے اپنے خطاب میں کہا مختصر عرصہ میں بچوں کا تعلیمی مظاہرہ دیکھنے سے معلوم ہوتا ہیکہ یہاں تعلیم کا نظم اچھے انداز میں ہوتا ہے۔ مولانا نے کہا کے بچوں کے تعلیمی معیار کو بلند کرنے کے لئے اساتذہ کو بہت محنت کرنی پڑتی ہے تب کہیں جا کر مدرسوں میں یہ بچے اچھے انسان بن کر نکلتے ہیں دینی مدرسوں میں اچھائی کی تعلیم دی جاتی ہے ۔ انہوں نے حاضرین کو تلقین کرتے ہوئے کہا کہ اپنے بچوں کو دینی مدرسوں میں شریک کر وائیں ۔ مولانا غلام یزدانی نے حافظ و قاری مولانا مفتی محفوظ احمد مرحوم خطیب عید گاہ بیدر کی خدمات کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا اور انہیں کے نام سے یہ مدرسہ شروع کیاگیا ہے ۔ جناب محمدنثار احمد سابق رکن بلدیہ نے کہا کہ مدرسے کے قائم ہوئے صرف 14ماہ کا عرصہ ہوا ہے اور آج کے اس موقع پر تعلیمی مظاہرے کو دیکھنے سے معلوم ہوتا ہیکہ یہاں بہترین اساتذہ کی نگرانی میں تعلیم دی جاتی ہے ۔ اس موقع پر مولانا شمیم قاسمی ، مولانا رفیع الدین قاسمی ، حافظ نورالحق بحیثیت ججس کی نگرانی میں مدرسہ ہذا کے طلباء و طالبات کوئیز مقابلہ جات میں حصہ لیا شعبہء حفظ گروپ نمبر 1 جن میں محمد فضل اللہ ولد طحہٰ کلیم اللہ انعام اول ، محمد حسیب الرحمن انعام دوم ، محمد شہباز انعام سوم حاصل کیا ۔ اسی طرح گروپ دوم میں ضوبیہ نوشین انعام اول ، آمینہ کوثر صفا انعام دوم ، فردوس بیگم انعام سوم حاصل کیا ۔ گروپ 3میں محمد نذیر انعام اول ، شیخ سمیر انعام دوم ، محمد فیصل انعام سوم حاصل کئے ۔ ان تمام طلباء و طالبات کو محترمہ مہر سلطانہ شاہین ادارہ جات کی جانب سے قرآن مجید ، عبدالجبار چیرمن کیمبریج اسکول کی جانب سے شیلڈ اور توصیفی سند بدست علمائے دین عطا کی گئی۔ محمد فضل اللہ قراء ت ، محمد ظہیر نعت شریف سنانے کی سعادت حاصل کی ۔ محمد اسماعیل امام مکہ مسجد نے صدارت کی ،عنایت الرحمن سندھے محکمہ تعلیمات بحیثیت مہمان خصوصی شہ نشین پر موجود تھے ۔محمد مظہر احمد مدنی مدرسہ ہذا نے مہمانوں کا استقبال کیا ۔ مولانا محمد شاکر اصلاحی نے نظامت کے فرائض انجام دئے ۔تمام مہمانوں کی شال پوشی کی گئی ۔جلسہ میںمرد و خواتین کی کثیر تعداد نے شرکت کی ۔ مولانا مظہر احمد نے اظہار تشکر کیا ۔ رات دیر گئے مولانا کی رفت انگیز دعا پر جلسہ تکمیل پذیر ہوا ۔