دیار غیر میں بھی اردو زبان کی مقبولیت

ظہیرآباد ۔ 24 ۔ فبروری ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) سابق صدر شعبہ اردو عثمانیہ یونیورسٹی پروفیسر مجید بیدار نے کہا کہ اردو میڈیم سے تعلیم حاصل کرنے والوں کو احساس کمتری میں مبتلا ہونے کی چنداں ضرورت نہیں ہے ۔ دور حاضر میں اردو کے گریجویٹس اور پوسٹ گریجویٹس کی نہ صرف ہندوستان میں بلکہ بیرونی ممالک میں بھی مانگ ہے ۔ پروفیسر مجید بیدار کل یہاں گورنمنٹ ڈگری کالج میں منعقدہ عالمی یوم مادری زبان پروگرام کے شرکاء کو بحیثیت مہمان خصوصی مخاطب کررہے تھے جس کی صدارت ڈاکٹر کے سرینواس راجو پرنسپل نے کی ۔ انہوں نے کہا کہ ایکسویں صدی میں اردو زبان کی نئی نئی بستیاں آباد ہورہی ہیں اور اردو زبان اپنے مادر وطن کے علاوہ دیار غیر میں بھی اپنی مقبولیت کے جھنڈے گاڑ رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اردو میڈیم طلباء کیلئے یہ امر خوش آئند ہے کہ انہیں بھی سرکاری محکمہ جات میں ملازمت کے مواقع فراہم ہورہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ماہرین نفسیات بھی اس بات پر متفق ہیں کہ بچوں کو اگر مادری زبان میں تعلیم دلوائی جائے تو ان کے اندر حصول علم کا جذبہ پروان چڑھے گا اور وہ ترک تعلیم جیسا اقدام کرنے پر مجبور نہیں ہوں گے ۔ انہوں نے ڈگری کالج کے انتظامیہ کو عالمی یوم مادری زبان کے انعقاد پر مبارکبا ددیتے ہوئے صفا بیت المال کی تعلیمی و دینی خدمات کی بھی ستائش کی ۔ تحصیلدار کوہیر منڈل محترمہ فرحین شیخ نے کہا کہ اردو ایک شیریں زبان ہے جس کو زندہ رکھنا ہر اردو داں کی ذمہ داری ہے ۔ صدر شعبہ اردو گورنمنٹ ڈگری کالج محترمہ عائشہ بیگم نے پُرزور الفاظ میں کہا کہ اردو کی ترقی و ترویج میں حکومت کی تساہلی کا شکوہ کرنے کے بجائے اردو کے فروغ کیلئے اردو والے بھی ٹھوس کام کریں تو اس کے بہتر نتائج برآمد ہوں گے ۔ صدر صفا بیت المال شاخ ظہیرآباد مولانا عتیق احمد قاسمی نے ادعا کیا کہ اردو کی حقیقی خدمت مادر وطن میں قائم دینی درسگاہیں انجام دے رہی ہیں جبکہ اردو داں طبقہ اپنی مادری زبان کو دفن کرنے میں سرگرداں دکھائی دے رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اردو زبان کا فروغ اس وقت ہوگا جبکہ اردو داں طبقہ اس کو ہمارے اسلاف کی طرح اپنائے ۔ پرنسپل ڈگری کالج ڈاکٹر کے سرینواس راجو نے اردو کو ایک انقلابی اور پُرکشش زبان قرار دیتے ہوئے اس کی ترقی میں اپنادست تعاون ایک انقلابی اور پُرکشش زبان قرار دیتے ہوئے اس کی ترقی میں اپنا دست تعاون دراز کرنے کا یقین دلایا ۔ صدر شعبہ تلگو شریمتی ارونا نے کہا کہ اردو مافی الضمیر کے اظہار کا بہترین ذریعہ ہے اور ان کے کئی عزیز و اقارب اردو کے گانوں اور غزلوں کو سی ڈیز کے ذریعہ سُن کر محظوظ ہوتے ہیں ۔ لکچرر تاریخ جناب محمد جمیل احمد ، لکچرر نظم و نسق عامہ جناب محمد مستحسن اور فری لانس جرنلسٹ مسٹر ایم ایس خان نے بھی مخاطب کیا ۔ اعزازی لکچرر جناب محمد محبوب نے نظامت کے فرائض بحسن و خوبی انجام دیئے ۔ اس موقع پر کالج کے اسٹاف کے بشمول طلباء و طالبات کی کثیر تعداد موجود تھی ۔