نئی دہلی 23 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) چیف منسٹر دہلی اروند کجریوال نے آج لیفٹننٹ گورنر نجیب جنگ سے ملاقات کی اور سمجھا جاتا ہے کہ ریاستی وزیر قانون سومناتھ بھارتی کے تعلق سے پیدا ہونے والے تنازعہ پر تبادلہ خیال کیا جن پر جنوبی دہلی میں آدھی رات کے وقت دھاوے کے دوران حملہ آوروں کی قیادت کرنے کے الزام پر تنقید کی جارہی ہے۔ ایک دن قبل خواتین کے حقوق کی کئی کارکنوں نے اور دہلی کمیشن برائے خواتین نے بھارتی کے خلاف قانون کو ہاتھوں میں لینے کی بناء پر کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ عام آدمی پارٹی حکومت پر اُس کے حریفوں اور خاتون کارکنوں نے سخت تنقید کرتے ہوئے کہاکہ چیف منسٹر کا خواتین کی حفاظت کے لئے دو روزہ دھرنا اور اِس کے بعد ریاستی وزیر کے مسئلہ پر دوہرے معیار اختیار کرنے کا ثبوت ہے۔ سومناتھ بھارتی گزشتہ ہفتہ پولیس کے ساتھ جھڑپ میں ملوث تھے جبکہ پولیس نے مبینہ طور پر منشیات اور جسم فروشی کے ریاکٹ کے خلاف کارروائی کرنے سے انکار کردیا تھا۔
اِس کے بعد ریاستی وزیر قانون اپنے حامیوں کی قیادت کرتے ہوئے ایک افریقی خاتون کے مکان میں زبردستی داخل ہوگئے تھے اور اُسے پیشاب کا نمونہ دینے پر مجبور کیا تھا۔ ریاستی وزیر عام آدمی پارٹی کے لئے ایک بڑی پریشانی بن گئے ہیں۔ پارٹی نے اُنھیں مشورہ دیا ہے کہ برسرعام بیانات دیتے وقت ’’محتاط رہیں اور انکسار کا مظاہرہ کریں‘‘۔ کئی پارٹی قائدین مبینہ طور پر سومناتھ بھارتی کے بارے میں اُلجھن زدہ ہیں۔ قبل ازیں بھی سومناتھ بھارتی نے دہلی کے ججوں سے ملاقات کا وقت طلب کرتے ہوئے تنازعہ کھڑا کردیا تھا کیونکہ وہ گواہوں کے ساتھ بات چیت کرنے میں ملوث تھے جن پر اُنھوں نے بحیثیت قانون داں جرح کی تھی۔ افریقی خاتون نے مجسٹریٹ کے سامنے بیان درج کرواتے ہوئے کہاکہ اُس نے حملہ آوروں کے گروپ کی قیادت کرنے والے سومناتھ بھارتی کو شناخت کرلیا ہے
وہی اُس کے گھر میں زبردستی داخل ہوئے تھے اور اُس پر حملہ کیا تھا۔ گورنر نجیب جنگ سے ملاقات کے دوران کجریوال نے سومناتھ بھارتی کے مسئلہ پر تبادلہ خیال کی تردید کی اور کہاکہ یہ صرف ایک حسب معمول ملاقات تھی۔ دریں اثناء بی جے پی نے سومناتھ بھارتی کی برطرفی کے اپنے مطالبہ پر اٹل رہنے کا اعلان کرتے ہوئے کہاکہ اُنھیں ایک لمحہ کے لئے بھی اپنے عہدہ پر برقرار رہنے کا اخلاقی حق نہیں ہے۔ بی جے پی قائد روی شنکر پرساد نے کہاکہ افریقی خاتون کی جانب سے مجسٹریٹ کے سامنے اپنے بیان میں سومناتھ بھارتی کی شناخت کرنے کے بعد اُنھیں فوری برطرف کیا جانا چاہئے۔