دہلی کیاپٹلس کا آج سن رائیزرس حیدرآباد سے مقابلہ

بھونیشور کے ناقص مظاہرے حیدرآباد کیلئے تشویش کا باعث
نئی دہلی ۔3 اپریل ۔( سیاست ڈاٹ کام ) میز بان دہلی کیاپٹلس کے کپتان شریاس ایئر کل یہاں کھیلے جانے والے سن رائیزرس حیدرآباد کے خلاف مقابلے سے قبل اپنی ٹیم کے مڈل آرڈر مسائل کو حل کرنے کیلئے کوشاں ہوں گے کیونکہ کنگز الیون پنجاب کے خلاف گزشتہ مقابلے میں ٹیم ایک موقع پر کامیابی کیلئے پسندیدہ موقف میں تھی لیکن اچانک مڈل آرڈر کے بکھرجانے کے بعد اسے شکست برداشت کرنی پڑی ۔ دوسری جانب سن رائیزرس حیدرآباد جس کے اوپنرس ڈیوڈ وارنر اور جانی بیرسٹو نے ابتدائی تین مقابلوں میں متواتر تین سنچریوں کی پارٹنرشپ نبھاتے ہوئے ٹیم کو بہتر آغاز فراہم کیا ہے اور کل دہلی میں کھیلے جانے والے اس مقابلے میں بھی ٹیم انتظامیہ اپنے اوپنر سے بہتر مظاہرہ کی توقع کررہا ہے ۔ حیدرآباد کیلئے بھی مڈل آرڈر کا امتحان ضروری ہے کیونکہ ابتدائی تین مقابلوں میں ٹیم کیلئے ٹاپ آرڈرس نے بہتر مظاہرہ کیا ہے جبکہ اس کے مڈل آرڈر کو ہنوز اپنی صلاحیتوں کا موقع نہیں ملا ہے ۔ دہلی کی ٹیم فی الحال آٹھ ٹیموں کے جدول میں دو فتوحات اور دو ناکامیوں کے بعد پانچویں مقام پر فائز ہے لیکن چار مقابلوں میں اس کے مظاہروں میں استقلال کا فقدان رہا ہے ۔ کولکاتہ نائیٹ رائیڈرس کے خلاف اس کے مظاہرے شاندار رہے اور سوپر اوور میں آفریقی فاسٹ بولر رباڈا نے پہلے ہی گیند پر چوکا جانے کے باوجود 10 رنز کا کامیاب دفاع کیا لیکن کنگز الیون پنجاب کے خلاف پیر کو کھیلے گئے مقابلے میں بہتر موقف میں رہنے کے باوجود اُسے 14 رنز کی شکست برداشت کرنی پڑی ۔ دہلی ایک موقع پر 167 کے تعاقب میں 17 ویں اوور میں 144/3 کے بہتر موقف میں تھی لیکن 19.2 اوورس میں 152 رنز پر ڈھیر ہوگئی ۔ اس شکست کے بعد دہلی کے کپتان ایئر نے کہاکہ اس شکست پر تبصرہ کرنے کیلئے ان کے پاس الفاظ نہیں ہے کیونکہ ایسی حالت میں رہنے کے باوجود شکست برداشت کرنا دراصل ذہنی طورپر ٹیم کے کمزور ہونے کی نشاندہی کرتا ہے ۔ رشبھ پنت جنھوں نے ممبئی کے خلاف 78 رنز اسکور کئے تھے اور پہلے مقابلے میں شاندار مظاہرے سے وہ ٹیم کیلئے سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی ہیں جبکہ شکھر دھون ، پارتھیو شاہ ، کپتان ایئر کے ہمراہ کولن انگرام ٹیم کی بیٹنگ شعبہ میں طاقت ہے ۔ بولنگ میں رباڈا کی قیادت میں ٹرینٹ بولٹ ، ایشانت شرما جیسے بڑے نام موجود ہیں جبکہ لیگ اسپین میں سندیپ لامی چھین بھی ٹیم کو کامیابی دلوانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ دوسری جانب حیدرآباد کے اوپنروں جنھوں نے کے کے آر کے خلاف 118، راجستھان کے خلاف 110 اور رائل چیلنجرس بنگلور کے خلاف 185 رنز کی شراکت بنائی ہے اور دونوں ہی کھلاڑی سنچریاں اسکور کرچکے ہیں۔ حیدرآباد کے لئے ماضی کی طرح اس مرتبہ بھی وارنر سرفہرست ہیں جنھوں نے کے کے آر کے خلاف ٹیم کے افتتاحی مقابلے میں 85 رنز کی اننگز کھیلی جس کے بعد آخری مقابلے میں انھوں نے سنچری بناتے ہوئے نہ صرف سن رائیزرس حیدرآباد کیلئے خود کو کلیدی کھلاڑی ثابت کیا ہے بلکہ ورلڈ کپ کے سامنے آسٹریلیائی سلیکٹروں کی توجہ بھی اپنی جانب مبذول کرلی ہے ۔ بولنگ شعبہ میں افغانستان کے اسپنرس محمد نبی اور راشد خان نے حریف ٹیم کو سب سے زیادہ نقصان پہنچایا ہے لیکن بھوبنیشور کمار کا ناقص مظاہرہ اور خاصکر اننگز کے آخری اوورس میں رنز لُٹانے کا مسئلہ تشویش کا باعث ہے۔ اُمید کی جارہی ہے کہ دہلی کے خلاف فیروز شاہ کوٹلہ کی سست وکٹ پر کمار اپنا فام حاصل کرلیں گے ۔