دلیپ پانڈے کو پولیس بس کے نیچے کچل دینے کی کوشش کا الزام
نئی دہلی۔ 22 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) عام آدمی پارٹی (عآپ) نے دہلی پولیس کے خلاف اپنے تنقیدی حملوں میں مزید شدت پیدا کردی ہے اور قانون نافذ کرنے والے ادارے کی ایک بس کے ذریعہ اس پارٹی کی دہلی یونٹ کے کنوینر دلیپ پانڈے کو ’’کچل دینے‘‘ کی مبینہ کوشش کے بعد دہلی پولیس کے خلاف ایجی ٹیشن شروع کرنے کی دھمکی دی ہے۔ عآپ کے قائدین اشوتوش، کمار وشواس، دلیپ پانڈے، سنجے سنگھ اور درگیش پاٹھک نے لیفٹننٹ گورنر نجیب جنگ سے ملاقات کے دوران اس مسئلہ پر تبادلہ خیال کا فیصلہ کیا ہے۔ ان قائدین نے صدرجمہوریہ پرنب مکرجی ، مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ اور دہلی کے پولیس کمشنر بی ایس بسّی سے ملاقات کیلئے وقت طلب کیا ہے۔ پارٹی نے دعویٰ کیا کہ 19 سالہ لڑکی کے قتل کیس میں پولیس کی مبینہ لاپرواہی کے خلاف آنند پربھارت پولیس اسٹیشن کے باہر مظاہرہ کرنے والے پانچ کارکنوں کو حراست میں لیا گیا تھا اور وہ کل شام سے لاپتہ ہیں۔ پانڈے نے چیف منسٹر اروند کجریوال سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کے بعد وزیراعظم پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’(نریندر) مودی جی کی پولیس کل رات مجھے ہلاک کرنے کی کوشش کی تھی، ہم ہرگز مرعوب نہیں ہوں گے، یہ گجرات نہیں ہے، ہم اس لڑائی کو سڑکوں پر لائیں گے‘‘۔ دلیپ پانڈے نے الزام عائد کیا کہ دہلی پولیس کی ایک بس نے کل رات عآپ کارکنوں کی گرفتاری کے خلاف راجندر نگر پولیس اسٹیشن کے روبرو دھرنے کے دوران انہیں کچلنے کی کوشش کی تاہم کمشنر بسّی نے اس الزام کو مسترد کردیا اور کہا کہ ’’مَیں نے اپنے سارے کیریئر ایسی شکایت کبھی نہیں سنی‘‘۔