نئی دہلی۔/7مارچ، ( سیاست ڈاٹ کام ) دہلی پولیس نے عام آدمی پارٹی کے احتجاجیوں پر الزام عائد کیا کہ چہارشنبہ کو بی جے پی کے ہیڈکوارٹرس کے باہر اپنے احتجاج کے دوران انہوں نے تشدد کا راستہ اختیار کیا اور پولیس کو ڈیوٹی انجام دینے میں رخنہ اندازی کی جو مجرمانہ حرکت سے تعبیر کی گئی ہے۔ پولیس کی جانب سے داخل کردہ رپورٹ کے مطابق سب انسپکٹر سنیل کمار پارلیمنٹ اسٹریٹ پولیس اسٹیشن کے کچھ پولیس اہلکاروں کے ساتھ بی جے پی کے ہیڈکوارٹرس پہنچے تھے جہاں انہوں نے عام آدمی پارٹی کے کم و بیش 50ورکرس کو دیکھا۔ انہوں نے احتجاجیوں سے درخواست کی کہ وہ پُرامن رہیں اور وہاں سے چلے جائیں۔ لیکن عام آدمی پارٹی ورکرس وہاں سے نہیں گئے اور نعرہ بازی کا سلسلہ جاری رکھا، تھوڑی ہی دیر میں وہاں ورکرس کی تعداد 50سے بڑھ کر 200 ہوگئی۔
جب پارلیمنٹ اسٹریٹ کے اسسٹنٹ کمشنر آف پولیس انیش رائے کو یہ اطلاع ملی تو وہ زائد پولیس فورس کے ساتھ وہاں پہنچے۔ اسوقت تک عام آدمی پارٹی ورکرس بی جے پی ہیڈکوارٹرس کی دیواروں اور باب الداخلہ پر چڑھ کر وہاں موجود بڑی بڑی ہورڈنگس پھاڑ دیئے تھے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ عام آدمی پارٹی ورکرس سے کئی بار درخواست کی گئی کہ وہ وہاں سے چلے جائیں، لیکن انہوں نے سنگباری شروع کردی اور اس طرح دیگر ورکرس کو بھی تشدد کی راہ اپنانے پر مجبور کیا۔ پولیس کے پاس سوائے اس کے کوئی اور متبادل نہ رہا کہ وہ ہجوم کو منتشر کرنے آبی توپوں کا استعمال کرتی۔آبی توپوں کا استعمال کرنے کے بعد ہجوم میں افراتفری مچ گئی جس میں کئی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا۔ بہرحال نئی دہلی ڈسٹرکٹ کے دیگر سینئر پولیس افسران کی آمد پر حالات قابو میں آگئے۔