دہلی میں حکومت تشکیل دینے بی جے پی کا اشارہ

نئی دہلی ۔/7 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) بی جے پی نے ایسا لگتا ہے کہ دہلی میں اقتدار پر واپسی کی تیاری کرلی ہے ۔ پارٹی نے اشارہ دیا ہے کہ لفٹننٹ گورنر نجیب جنگ کی جانب سے تشکیل حکومت کی دعوت پر پارٹی اسے قبول کرے گی ۔ دہلی بی جے پی صدر ستیش اپادھیائے نے اشارہ دیا کہ تشکیل حکومت کے بارے میں فیصلہ ایک یا دو دن میں کرلیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ بہت جلد منظر صاف ہوجائے گا اور ہم تشکیل حکومت کے موقف میں ہوں گے ۔ قبل ازیں انہوں نے وزیرداخلہ راجناتھ سنگھ سے ملاقات کی اور سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا ۔ گزشتہ تین دن کے دوران یہ ان کی دوسری ملاقات تھی ۔ بی جے پی ذرائع نے بتایا کہ پارٹی کے بعض قائدین کی مخالفت کے باوجود ہم تشکیل حکومت کیلئے تیار ہیں ۔ ذرائع کے مطابق بی جے پی کے ایک گوشے کا یہ خیال ہے کہ حالیہ لوک سبھا انتخابات میں پارٹی کی تمام 7 نشستوں پر کامیابی کے پیش نظر تشکیل حکومت کا عمل غیراخلاقی نہیں ہوگا ۔ تاہم دیگر سینئر قائدین کا یہ احساس ہے کہ اگر پارٹی تشکیل حکومت کا فیصلہ کرے اور اسمبلی میں اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے میں ناکام رہے تو یہ وزیراعظم نریندر مودی کو کافی پشیمانی کا سامنا ہوگا ۔

بی جے پی کا عمل غیراخلاقی و غیردستوری ہوگا:کانگریس
٭ دہلی میں حکومت تشکیل دینے بی جے پی کی کوششوں کو غیراخلاقی اور غیردستوری قرار دیتے ہوئے کانگریس نے آج کہا کہ زعفرانی جماعت کے پاس درکار ارکان کی تعداد نہیں پائی جاتی ۔ دہلی پردیش کانگریس کمیٹی صدر ارویندر سنگھ لولی نے کہا کہ خفیہ رائے دہی کے ذریعہ ایوان میں اکثریت ثابت کرنے اور چیف منسٹر کے انتخاب کی باتیں ہورہی ہیں جو کہ غیراخلاقی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ دستور میں خفیہ رائے دہی کی کوئی گنجائش نہیں ہے ۔