دہلی میں الیکشن سے قبل 895کالونیاں باقاعدہ

نئی دہلی ۔29ڈسمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) ایک ایسے فیصلے میں جو انتخابات کا سامنا کرنے والی ریاست دہلی میں تقریباً 60 لاکھ لوگوں کو فائدہ پہنچائے گا ‘ مرکزی کابینہ نے آج 895 غیرمجاز کالونیوں کو جو اس سال یکم جون سے قبل تعمیر ہوئے ‘ باقاعدہ بنانے کیلئے ایک آرڈیننس منطور کرلیا ۔ وزارت شہری ترقیات کے عہدیداروں نے کہا کہ اس فیصلے کے ساتھ ریگولرائیزیشن کیلئے اہل کالونیوں کی جملہ تعداد 1939 ہوجائے گی جب کہ کالونیوں کو باقاعدہ بنانے کا عمل پہلا سے جاری ہے ۔ ایک سرکاری بیان میں بتایا گیا کہ وزیراعظم نریندر مودی کی زیر صدارت مرکزی کابینہ نے آج موجودہ رہنمایانہ خطوط میں ترمیم کو منظوری دی جو ایسے تمام غیرمجاز کالونیوں کو باقاعدہ بنانے کے قابل بناتی ہے جو یکم جون 2014ء تک تعمیر کئے گئے ۔یہ ترمیم عملاً ریگولرائیزیشن کیلئے 31 مارچ 2002ء سے یکم جون 2014ء کی قطعی مہلت میں توسیع ہے ۔ وزیر فینانس ارون جیٹلی نے کابینی اجلاس کی روئیداد سے واقف کراتے ہوئے کہا کہ یہ آرڈیننس دہلی میں غیرمجاز کالونیوں کو باقاعدہ بنانے کیلئے ہے ۔ حکومت نے آج قانون اراضی حصول یابی میں نمایاں تبدیلیاں کرتے ہوئے آرڈیننس کے نفاذ کی سفارش بھی کی ۔ ان تبدیلیوں میں صنعتی گوشوں‘ پی پی ٹی پراجکٹس ‘ رورل انفراسٹرکچر ‘ واجبی امکنہ اور دفاع کے پانچ شعبوںکیلئے حصول اراضی کے سلسلہ میں رضامندی کے فقرے کی برخاستگی شامل ہے ۔ وزیراعظم مودی نے اس قانون میں تبدیلیوں کو تیز ترپراسیسنگ کو یقینی بنانے کیلئے ضروری قرار دیا ۔تاہم کانگریس نے اس حکومتی اقدام پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس قانون میں تبدیل کیا گیا ہر لفظ یو پی اے کا لایا ہوا ہے جس کی پارلیمنٹ کی جانب سے بجٹ سیشن کے دوران تنقیح ہوگی۔