دہلی حکومت کا تختہ الٹنے کی سازش کا بی جے پی پر الزام

نئی دہلی ۔ 3 ۔ فروری (سیاست ڈاٹ کام) عام آدمی پارٹی کے رکن اسمبلی مدن لال نے ایک پریس کانفرنس میں الزام عائد کیا کہ بی جے پی قائدین نریندر مودی اور ارون جیٹلی ، اروند کجریوال حکومت کا تختہ الٹنے کی سازش کر رہے ہیں۔ برسر اقتدار پارٹی میں پھوٹ ڈالنے کی کوششوں کے پس پردہ بی جے پی کا ہاتھ ہے۔ انہوں نے کہا کہ 10 ، 12 دن قبل دو افراد نے ان سے ملاقات کی تھی، ان میں سے ایک شخص نے خود کو گجرات کا ساکن سنجوئے سنگھ ظاہر کیا تھا اور کہا تھا کہ وہ نریندر مودی سے قربت رکھتا ہے ۔نریندر مودی چاہتے ہیں کہ تقریباً 10 ارکان اسمبلی کی تائید حاصل کریں۔ برسر اقتدار پارٹی میں پھوٹ ڈالنے کیلئے 20 کروڑ روپئے کی اور عام آدمی پارٹی حکومت کے زوال پذیر ہونے پر انہیں چیف منسٹر بنانے کا تیقن دیا گیا تھا اور ان کے ہر کابینی وزیر کو فی کس 10 کروڑ روپئے کی پیشکش کی گئی تھی۔ مدن لال نے دعویٰ کیا کہ 7 ڈسمبر کی آدھی رات کو ایک نامعلوم شخص نے انہیں فون کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایک ممتاز سیاسی قائد ان سے بات کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کا نام ارون جیٹلی ہے۔

یہ نام سننے پر انہوں نے ٹیلی فون کاٹ دیا تھا۔ وہ نامعلوم نمبر سے دوبارہ کال نہیں کرسکے۔ اپنے ٹوئیٹر پر ارون جیٹلی نے ان الزامات کو بکواس قرار دیا اور کہا کہ متبادل سیاست میں جھوٹ اور دروغ گوئی کا بنیادی حق بھی شامل ہے۔ عام آدمی پارٹی قائد سنجے سنگھ نے اپنی پریس کانفرنس میں الزام عائد کیا کہ دہلی کے بی جے پی قائد ہرش وردھن اور ذرائع ابلاغ کے چند افراد عام آدمی پارٹی حکومت کا تختہ الٹنے کی سازش کر رہے ہیں۔ رشوت خوری کیلئے سرکاری عہدیداروں کا اسٹنگ آپریشن کرنا چاہتے ہیں۔ وہ بی جے پی کے خلاف بیانات پر مبنی بات چیت کی ریکارڈنگ کرنا نہیں چاہتے کیونکہ یہ صرف الزامات ہیں۔ وہ قانونی مقدمات میں الجھنا نہیں چاہتے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی اور کانگریس دونوں ایسی صورتحال پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جس سے حکومت زوال پذیر ہوجائے۔ مرکزی وزیر پارلیمانی امور کمل ناتھ نے عام آدمی پارٹی کو مشورہ دیا کہ الزامات کی تحقیقات کروائی جائیںکیونکہ وہ دہلی میں برسراقتدار ہیں۔