مہربندی احکام کی خلاف ورزی پر سرزنش ، بیان پر وضاحت طلبی
نئی دہلی ۔ 25 ۔ ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) سپریم کورٹ نے دہلی بی جے پی کے سربراہ اور رکن پارلیمنٹ منوج تیواری کی جانب سے قومی دارالحکومت میں غیر قانونی عمارتوں کی مہربندی پر اپنی ہدایات کی مبینہ خلاف ورزی پر سخت اعتراض کرتے ہوئے سرزنش کی اور کہا کہ انہیں رکن پارلیمنٹ ہونے کے ناطے قانون اپنے ہاتھ میں لینے کی آزادی حاصل نہیں ہوجاتی۔ دہلی ماسٹر پلان کی خلاف ورزی کرتے ہوئے تعمیر شدہ عمارت کی مہربندی توڑنے پر بی جے پی رکن پارلیمنٹ منوج تیواری کے خلاف تحقیر عدالت کی نوٹس جاری کی گئی تھی جس کے بعد وہ عدالت عظمیٰ میں حاصل ہوئے تھے۔ سپریم کورٹ نے تیواری کے ایک بیان پر بھی سخت برہمی کا اظہار کیا ، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ نگرانی کرنے والی کمیٹی ہزاروں غیر قانونی عمارتوں کی مہربندی نہیں کر رہی ہے۔ عدالت نے تیواری کو اندرون ایک ہفتہ حلفنامہ داخل کرنے کی ہدایت دی تھی۔ جسٹس مدن بی لوکور نے بی جے پی لیڈر سے کہا کہ دہلی میں عمارتوں کی مہربندی کے مسئلہ پر ایک نیوز چیانل پر کئے گئے اپنے دعوؤں کی وضاحت کریں۔ اس بنچ نے جس میں جسٹس عبدالنذیر اور دیپک مشرا بھی شامل تھے، کہا کہ ’’مسٹر تیواری آپ کے سی ڈی میں آپ نے کہا کہ ایسے ایک ہزار مقامات ہیں جنہیں مہربند کیا جانا چاہئے ۔ ہمیں ان مقامات کی فہرست دیجئے ۔ ہم آپ کو سیلنگ آفیسر بنائیں گے‘‘۔