نئی دہلی ۔ 28 ۔ جنوری (سیاست ڈاٹ کام) امیدواروں کے صحیح انتخاب میں رائے دہندوں کے اعانت کے مقصد سے ایک انوکھی پیشرفت کرتے ہوئے الیکشن کمیشن نے ایک خصوصی مہم شروع کردی ہے تاکہ عوام کو یہ ترغیب دی جائے کہ امیدواروں کے حلفناموں کا مشاہدہ اور مطالعہ کریں کہ ان کی تعلیمی قابلیت کیا ہے ؟ اور ان کا کوئی مجرمانہ پس منظر تو نہیں ہے؟ اس مہم کے تحت الیکشن کمیشن نے دہلی کے مختلف مقا مات پر پوسٹرس آویزاں کئے ہیں جس پر یہ نمایاں تحریر کیا گیا ہے۔ پہلے کریں گے پتہ ۔ پھر چینگیس نیتا (پہلے امیدوار کے بارے میں معلوم کریں گے اور پھر اپنا لیڈر منتخب کریں گے) دہلی کے چیف الکٹورل افیسر چندرا بھوشن کمار نے بتایا کہ شہریوں کو یہ ترغیب دی جائیگی کہ حق رائے دہی سے استفادہ سے قبل امیدواروں کے حلفناموں پر غور و خوض کریں گے اور یہ حلفنامے الیکشن کمیشن کے ویب سائیٹ پر دستیاب رہیں گے ۔ انہوں نے بتایا کہ الیکشن کمیشن بڑے اخبارات میں اشتہارات شائع کروائے گا تاکہ رائے دہندے اپنے امیدواروں کے بارے میں تفصیلی جانکاری حاصل کرسکیں اور صحیح امیدوار کا انتخاب کریں۔
علاوہ ازیں الیکشن کمیشن کی جانب سے علحدہ بیداری مہم بھی چلائی جائے گی اور اس مقصد کیلئے ریسلز سوشیل کمار کی خدمات حاصل کی گئی ہیں جبکہ شہر کے بعض مقامات پر فکٹرناٹک کے ذریعہ عوام کا شعور بیدار کرنے کیلئے تھیٹر گروپس کو مامور کیا گیا ہے ۔ اگرچیکہ قومی دارالحکومت میں ڈسمبر 2013 ء کے اسمبلی انتخابات میں رائے دہی کا تناسب 66 فیصد ریکارڈ کیا گیا تھا لیکن گزشتہ سال کے پارلیمانی انتخابات میں رائے دہی 64 فیصد تک گھٹ گئی تھی ۔ دہلی میں جملہ 1.33 کروڑ افراد ووٹ دینے کا حق رکھتے ہیں اور 7 فروری کے انتخابات کیلئے جملہ 11,675 پولنگ اسٹیشن قائم کئے جائیں گے ۔ چیف الکٹورل آفیسر نے مزید بتایا کہ پہلی مرتبہ رائے دہندگان کے انگلیوں کو انمٹ سیاہی برش سے لگائی جائے گی جوکہ فی الفوت خشک ہوجائے گی تاکہ بوگس رائے دہی کی روک تھام کی جاسکے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ آزادانہ و منصفانہ انتخابات کو یقینی بنانے کیلئے وسیع انتظامات کئے جارہے ہیں جس کیلئے ایک لاکھ سرکاری ملازمین کی خدمات حاصل کی جارہی ہے اور انتخابی مصارف کیلئے کمیشن نے 70 کروڑ کے بجٹ کو قطعیت دیدی ہے۔