دہشت گرد بھٹکل کا دوست بی جے پی میں شامل

نئی دہلی ۔ 28 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) بی جے پی میں آج ایک نیا تنازعہ پیدا ہوگیا جب سینئر لیڈر مختار عباس نقوی نے جے ڈی (یو) سے خارج شدہ لیڈر صابر علی کو بی جے پی میں شامل کئے جانے کے خلاف سخت برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ (صابر علی) دہشت گرد یٰسین بھٹکل کا دوست ہے اور طنزیہ کہا کہ بی جے پی میں اب آئندہ شامل ہونے والوں میں داؤد ابراہیم بھی ہوں گے۔ نقوی نے جو بی جے پی میں مسلم چہرہ ہے اور اس پارٹی کے نائب صدر بھی ہیں۔ صابر علی کی بی جے پی میں شمولیت کو غلط قرار دیتے ہوئے اس فیصلہ کی منسوخی کا مطالبہ کیا۔ بی جے پی کے ترجمان سدھانشو ترویدی نے کہا کہ بی جے پی کی بہار یونٹ کی سفارش پر صابر علی کو پارٹی میں شامل کیا گیا ہے۔

تاہم ان (صابر علی) کے بارے میں حقائق کا پتہ چلانے کے بعد ہی مزید کارروائی کی جائے گی۔ صابر علی کی بی جے پی میں شمولیت پر چراغ پا مختار عباس نقوی نے ٹوئیٹر پر لکھا کہ ’’دہشت گرد بھٹکل کا دوست بی جے پی میں شامل ہوگیا ہے… بہت جلد داؤد ابراہیم کو بھی قبول کرلیا جائے گا… ، ۔ نقوی نے یہ پیام صابر علی کی شمولیت کے چند گھنٹوں بعد ہی جاری کیا جب بہار میں اس کا جشن منایا جارہا تھا اور سمجھا جارہا تھا کہ ان کی شمولیت سے مسلمانوں کو راغب کرنے بی جے پی کی کوششوں کو تقویت ملے گی۔ نقوی نے کہا کہ آج جو کچھ بھی ہوا ہے اس سے مجھے بہت دکھ ہوا ہے۔ میں پہلے ہی پارٹی میں اپنی ناراضگی ظاہر کرچکا ہوں۔ ہماری پارٹی نے کہیں کوئی غلطی کی ہے اور پارٹی کو اپنا فیصلہ واپس لیتے ہوئے غلطی کی اصلاح کرنا چاہئے۔ چند روز قبل سری رام سینا کے سربراہ پرمود متلک کی شمولیت پر بھی ایسا ہی تنازعہ پیدا ہوا تھا جس کے فوری بعد ان کی رکنیت منسوخ کردی گئی تھی۔