لندن۔28 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستان کے11 سال بعد انگلش سرزمین پر ٹسٹ سیریز جیتنے کے خواب میں سب سے بڑی رکاوٹ اس کی اوپننگ جوڑی ہے ۔بیرونی سر زمین پر ٹسٹ سیریز جیتنے کے لئے یہ بہت ضروری ہوتا ہے کہ ٹیم کے ٹاپ آرڈر بہتر کارکردگی کریں لیکن اس معاملے میں ہندستان کا ریکارڈ کافی خراب ہے اور انگلینڈ میں2014 میں کھیلی گئی گزشتہ سیریز میں ہندستانی اوپنروں نے بے حد مایوس کن مظاہرہ کیا تھا۔ پریکٹس میچ میں اوپنر شکھر دھون کی ناکامی نے کوہلی کی پریشانی بڑھا دی ہے ۔ دھون دونوں اننگز میں کھاتہ کھولے بغیر بولڈ ہوئے اور دونوں اننگز میں فی کس3 گیند ہی کھیل پائے ۔2014 کی انگلینڈ سریز پر نظر ڈالی جائے تو ٹیم کو اوپننگ جوڑی کی ناکامی بہت بھاری پڑی اور ہندستان 1۔3 سے سریز ہار گیا۔اس سال جنوری میں جنوبی افریقہ کے دورے میں بھی ہندستان کو اپنی اوپننگ جوڑی سے پریشانی کا سامنا کرنا پڑا تھا ۔ہندستان طویل عرصے سے ایک مستحکم اوپننگ جوڑی کی تلاش میں ہے جو اسے اچھی شروعات دے سکے ۔ہندستان نے مرلی وجے اور شکھر دھون کو مسلسل آزمایا ہے لیکن دونوں گھریلو پچوں پر تو بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں لیکن غیر ملکی زمین پر ان کا تال میل جیسے ندارد ہو جاتا ہے ۔2014 کی سیریز میں انگلینڈ کی زمین پر پہلے ٹسٹ میں مرلی نے146 اور52 رنز بنائے تھے جبکہ شکھر نے12 اور29 رنز بنائے ۔پہلی اننگز میں دونوں نے پہلی وکٹ کیلئے33 اوردوسری اننگز میں49 رنز بنائے ۔ سیریز کے پانچ میچوں میں ہندستان کی جانب سے پہلے ٹسٹ میں49 رنز کی اوپننگ شراکت ہی سب سے بڑی شراکت رہی۔دوسرے ٹسٹ میں مرلی نے 42 اور 95 اور دھون نے7 اور31 رنز بنائے ۔دونوں نے پہلی اننگز میں11 اور دوسری اننگز میں40 رنز جوڑے ۔تیسرے ٹیسٹ میں مرلی نے 35 اور12 اوردھون نے 6 اور37 رنز بنائے ۔دونوں نے پہلی اننگز میں17 اور دوسری اننگز میں 26 رنز جوڑے ۔چوتھے ٹسٹ میں دھون کو ٹیم سے ہٹا دیا گیا اور ان کی جگہ گوتم گمبھیر کو لایا گیا لیکن حالات نہیں بدلے ۔مرلی نے 0 اور 18 اور گمبھیر نے 4 اور 18 رن بنائے ۔