دھونی کے کرئیر پر سوالیہ نشان گہرا ہوگیا

نئی دہلی ۔27 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام )ہندوستانی ٹیم کے سابق کپتان مہندر سنگھ دھونی کو ویسٹ انڈیز کے خلاف ہندوستان میں ہونے والی ٹی 20 سیریز کے علاوہ دورۂ آسٹریلیا پر بھی ٹی20 کے لئے منتخب کی گئی ٹیم میں شامل نہیں کیا گیا ہے۔ ماہرین دھونی کو خارج کئے جانے کی متعدد وجوہات بتا رہے ہیں۔ ماہرین کے مطابق دھونی کو باہر کرنے کی پہلی اور سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ گزشتہ ایک سال سے مہندر سنگھ دھونی کے فارم پر بحث ہو رہی تھی۔ دھونی نے سال 2018 میں محض 70.47 کے اسٹرائک ریٹ سے رن بنائے ہیں۔ ایک کیلینڈر سال میں یہ ان کا سب سے ناقص مظاہرہ ہے۔دوسری بڑی وجہ گزشتہ دنوں ویسٹ انڈیز اور انگلینڈ کے خلاف کھیلی گئی ون ڈے سیریز بھی ہے جس میں دھونی کچھ خاص کمال نہیں کر پائے۔ ان کے بیٹ سے رن نہیں نکلے۔ انگلینڈ میں انہوں نے دو ونڈے اننگز میں بیٹنگ کی اور وہاں ان کا اسٹرائک ریٹ 63.20 رہا۔ انگلینڈ میں دھونی کو چوکے چھکے لگانے میں خاصی مشقت کرنی پڑی۔ سلیکٹرس نے ان کی موجودہ فارم کو دیکھتے ہوئے یہ فیصلہ کیا ہے۔اس سیریز سے خارج کئے جانے کی تیسری بڑی وجہ رشبھ پنت کا موجودہ فارم بھی ہے۔ ماہرین کے بموجب پنت کو دھونی کے جانشین کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ انگلینڈ کی سیریز میں پنت نے بہترین مظاہرہ کیا۔ ا س کے ساتھ سلیکٹرس انہیں ونڈے میں بھی آزما رہے ہیں۔ ایسے میں انہیں ٹی 20 فارمیٹ میں بھی موقع دیا گیا ہے۔ قابل غور ہے کہ پنت ایک نوجوان کرکٹر ہیں اور سلیکٹرس مستقبل کی جانب دیکھ رہے ہیں۔ ٹی20 سے باہر ہونے کے بعد اب دھونی کے ونڈے کریئر پر بھی سوالہ نشان لگ چکا ہے۔یاد رہے کہ ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹوئنٹی20 اور دورہ آسٹریلیا میں ٹی 20 سیریز کے لئے معلنہ ہندوستانی ٹیم میں مہندر سنگھ دھونی کو شامل نہیں کیا گیا ہے جبکہ ہندوستان کے مستقل کپتان ویراٹ کوہلی کو بھی ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹونٹی20 سیریز کے لیے آرام دیا گیا ہے اور ان کے غیاب میں روہت شرما ہندوستانی ٹیم کی قیادت کریں گے۔