دھونی کی قیادت میں ہندوستانی ٹیم اِنگلینڈ روانہ

ممبئی ۔ 22 جون (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستانی کپتان مہندر سنگھ دھونی کا کہنا ہے کہ انگلینڈ کی مضبوط ٹیم کے خلاف 9 جولائی سے ٹرینٹبرج، ناٹنگھم میں شروع ہونے والی پانچ ٹیسٹ میچوں کی کرکٹ سیریز کے دوران موقع ملتے ہی میچ پر اپنی گرفت مضبوط کرنا اور آخر تک اسے برقرار رکھنا اہم ہوگا ۔ دھونی نے انگلینڈ روانگی سے قبل پریس کانفرنس میں کہا کہ ہمارے لئے انگلینڈ اور آسٹریلیا کی 2011 ء کی سیریز مایوس کن رہی لیکن جب ہم جنوبی افریقہ اور نیوزی لینڈ گئے تو ہم اصل میں میچوں کا دوستانہ اختتام نہیں کر پائے۔ ہمارے گیند بازوں نے اچھی کوشش کی لیکن مخالف ٹیم کی بہترین بیٹنگ سے ہم کامیابی حاصل نہیں کر سکے۔ جب ہم 50-50 کی حالت میں ہوں تو ہمیں اس کا فائدہ اٹھانا چاہئے۔ہندوستانی کپتان جنوبی افریقہ کے خلاف جوہانسبرگ میں پہلے ٹیسٹ میچ اور نیوزی لینڈ کے خلاف ویلنگٹن میں سیریز کے آخری میچ کا ذکر کر رہے تھے۔ ہندستا ن کی 18 رکنی ٹیم آج علی الصبح برطانیہ روانہ ہو گئی۔دھونی نے کہا کہ ہندستان کیسی بھی حالت میں رہے انہوں نے اپنا جارحانہ کھیل ہی کھیلنے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ آخری الیون میں 7 بیٹسمین ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں تک میری بیٹنگ کا سوال ہے تو مجھے زیادہ جارح ہونے کی ضرورت ہے۔ جب میں جارحانہ ہو کر کھیلتا ہوں تو میں بہتر کارکردگی کرتا ہوں۔ میں پہلی گیند سے اپنے شاٹ کھیلنے کا ارادہ رکھتا ہوں۔دھونی نے کہا کہ میں موقع کے حساب سے کھیلوں گا۔

جب آپ 6یا 7 بیٹسمینوں کے ساتھ کھیل رہے ہوں تب میرے لئے حالات کے بارے میں مزید سوچنے کے بجائے اپنے مضبوط موقف کے ساتھ کھیلنا اہم ہے۔ میرے لئے کریز پر وقت ضائع کرنے کے بجائے اپنے اِسٹروک کھیلنا اور رن بنانا زیادہ اہم ہے۔ہندوستانی کپتان نے کہا کہ یہ اچھا ہے کہ ٹیم جلد انگلینڈ جا رہی کیونکہ اس سے ٹیم کو دو پریکٹس میچوں اور پھر انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز سے پہلے حالات سے تال میل بٹھانے میں مدد ملے گی۔ ہندستا ن پانچ دہے بعد انگلینڈ سے اس کی سر زمین پر پانچ ٹیسٹ میچوں کی سیریز کھیلے گا۔انہوں نے کہا کہ کچھ کھلاڑیوں کو یہ انگلینڈ کا پہلا دورہ ہے لیکن انہیں جنوبی افریقہ اور نیوزی لینڈ میں کھیلنے کا تجربہ ہے اور وہ کچھ میچ کھیل چکے ہیں۔ یہ اچھا ہے کہ ہم جلد جا رہے ہیں اور اس سے ہم وہاں کے حالات سے واقف ہو جائیں گے۔ یہ طویل سیریز ہے اور ہم پانچ ٹیسٹ میچوں کی سیریز کھیلنے کے عادی نہیں ہے۔ مجموعی طور پر صورت حال اچھی ہے۔ ہمارے پاس تیاری کے لئے کافی وقت ہے۔کوچ ڈنکن فلیچر نے کہا کہ انگلینڈ اور آسٹریلیا میں2011-12 ء میں کراری شکست کے باوجود یہ نوجوان ٹیم ہے اور وہ ان شکستوں کے دباؤ میں نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ انگلینڈ اور آسٹریلیا سے شکست مایوس کن تھا لیکن یہ نوجوان ٹیم ہے اور اچھی بات یہ ہے کہ اس پر ان کو شکست کا دباؤ نہیں ہے۔ اس ٹیم نے جنوبی افریقہ اور آسٹریلیا میں کچھ اچھی کرکٹ کھیلی ہے۔ مجموعی طور پر یہ اچھی ٹیم ہے۔فلیچر نے کہا کہ انگلینڈ کی ٹیم بھی تشکیل نو کے دور سے گزر رہی ہے لیکن اس کے پاس ایلسٹر کک اور این بیل کے طور پر اچھے بیٹسمین ہیں۔فلیچر نے کہا کہ ان کے پاس کیون پیٹرسن نہیں ہے جو ان کے لئے بڑا جھٹکا ہے۔ اس سے دورہ دلچسپ بن گیا ہے۔ ہماری توجہ کک اور بیل کو جلد آؤٹ کرنے پر رہے گا۔ ان کا بولنگ اَٹیک تجربہ کار ہے۔ ان کے پاس اینڈرسن اور براڈ ہیں۔ ہمیں وہاں جا کر حالات سے جلد سے جلد ہم آہنگی قائم کرنی ہوگی۔