دھونی اور کوہلی میں اختلافات ، ٹیم میں دو گروپس میں منقسم؟

نئی دہلی۔8اپریل(سیاست ڈاٹ کام)ہندوستانی کرکٹ ٹیم میں اختلافات ٹوئنٹی 20 ورلڈ کپ کے فائنل میں شکست کے بعد کھل کر سامنے آگئے ہیں۔جبکہ سابق کرکٹرس نے کپتان مہندرا سنگھ دھونی کی تمام طرز کی کرکٹ میں قیادت پر پہلے ہی سوال اٹھاچکے ہیں۔ خبروں کے بموجب کافی عرصے سے یہ اطلاعات گردش کررہی تھیں کہ دھونی اور ویراٹ کوہلی کے درمیان اختلافات پائے جاتے ہیں اور ٹیم دو گروپس میں منقسم ہے جس کے باعث ٹیم کا فائنل میں کارگردگی کا معیار بھی ایسا نہ تھا جیسے ٹورنمنٹ کے ابتدائی مقابلوں میں رہا۔ علاوہ ازیںکوہلی کا حامی گروپ اس کوشش میں رہا کہ فائنل میں اپنی ناقص کارکردگی کی بناء پر دھونی کو ٹیم کی قیادت سے پرطرف کرنے کی راہ ہموار کی جائے۔ یوراج سنگھ کی ناقص کارکردگی بھی اس کی ایک کڑی تھی۔ بی سی سی آئی کا حوالہ دیتے ہوئے خبر دی گئی ہے کہ بورڈ نے اس شکست کے بعد دھونی کو کپتانی سے ہٹانے کے متعلق سنجیدگی سے غور شروع کردیا ہے۔

میڈیا کے مطابق میگا ایونٹ میں سری لنکا کے خلاف شکست کے بعدسابق کرکٹرس نے کپتان مہندرا سنگھ دھونی سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا۔سابق کھلاڑیوںونود کامبلی، سورو گنگولی، اظہرالدین، نوجوت سنگھ سدھو، پربھارکر، کپل دیو کے ناموں کے ساتھ کہا گیا ہے مکمل ٹورنمنٹ میں ناقابل شکست رہنے والی ٹیم سے فائنل میں اس سے اس طرح کی کارکردگی کا وہم و گمان بھی نہیں تھا۔ ایسا لگ رہا تھا کہ ٹیم کسی منصوبہ بندی کے تحت میدان میں نہیں اتری بلکہ وہ پہلے ہی شکست خوردہ ذہن کی ساتھ میدان میں آئی۔ بورڈ کو اس شکست کے بعد اپنی ٹیم کے بارے میں سنجیدگی سے سوچنا ہوگا۔ بہتر یہی ہے کہ دھونی کو کپتانی سے ہٹاکر کوہلی یا کسی اور کو یہ ذمہ داری سونپی جائے۔