ہمیر پور3نومبر (سیاست ڈاٹ کام ) ہماچل پردیش کے اسمبلی انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی)نے سابق وزیر اعلی پریم کمار دھومل کو وزیر اعلی کے عہدے کا امیدوارکا اعلان کرکے ایک تیر سے کئی نشانے لگانے کی کوشش کی ہے ۔ہمیر پور کے بی جے پی حامیوں اور ووٹروں کے مطابق، بی جے پی کے قومی صدر امت شاہ نے دو مرتبہ کے وزیر اعلی مسٹر دھومل کو وزیر اعلی کے عہدے کا امیدوار بناکر بی جے پی کے اندر اٹھنے والی خدشات کو سرد کر دیا ہے ۔ ایک طرف جہاں اس ریاست اسمبلی انتخابات میں پارٹی کے انتخابی مہم میں تیزی آئی ہے وہیں دوسری طرف اس سے مرکزی وزیر جے پی نڈا اور سینئر بی جے پی لیڈر شانتا کمار جیسے لوگوں کو واضح پیغام دے دیا گیا ہے ۔ ساتھ ہی مسٹر دھومل اور ان کے ممبرپارلیمنٹ بیٹے انوراگ ٹھاکر کا دھڑا اسے پارٹی میں اپنے مخالفین پر بڑی جیت مان رہا ہے ۔مسٹر دھومل کے دعووں کے برخلاف وزیر اعظم نریندر مودی اور مسٹر شاہ نے مسٹر شانتا کمار اور مسٹر نڈا کے نام پر بھی غور کیاتھا۔تمام ناموں پر تبادلہ خیال کے بعد ہماچل کی سیاست پر مضبوط گرفت رکھنے والے دو مرتبہ وزیر اعلی رہے مسٹر دھومل کے نام پر فیصلہ کیا گیا۔وزیر اعلی ویربھدر سنگھ کو شکست دینے کے لئے مسٹر دھول کو سب سے زیادہ موزوں امیدوار سمجھا جاتا تھا۔ہمیر پور کے عام ووٹروں کا خیال ہے کہ پارٹی کے اس فیصلے سے مسٹر دھومل کے ایم پی بیٹے انوراگ ٹھاکر کا کیرئیر بھی آگے بڑھے گا۔مسٹر ٹھاکر خود کو پارٹی کا ایک عام کارکن کہتے ہیں۔ اس کے باوجود، بی جے پی حامیوں اور ووٹروں کا خیال ہے کہ نہ صرف 73 سالہ دھومل کی سیاست بھی آگے بڑھے گی بلکہ مستقبل میں انوراگ ٹھاکر کو بھی سیاسی فائدہ حاصل ہوگا۔