آسٹریلیائی ٹیم ریکارڈ کامیابی کیلئے پرعزم ٭ وکٹ فاسٹ بولروں کیلئے سازگار
دھرم شالہ۔24 مارچ (سیاست ڈاٹ کام ) ہندوستانی کپتان ویراٹ کوہلی کے کندھے کی چوٹ کی کشمکش کے درمیان ہندوستان مہمان آسٹریلیا کے خلاف ہفتے کے روز سے یہاں ہونے والے چوتھے اور آخری ٹسٹ میں فیصلہ کن مقابلے میں اترے گا ۔کوہلی کو رانچی میں ڈرا ہوئے تیسرے ٹسٹ کے پہلے دن کندھے میں چوٹ لگ گئی تھی جس سے وہ اب تک مکمل طور صحت حاصل نہیں کر پائے ہیں۔کوہلی نے کہا ہے کہ اگر وہ صد فیصد فٹ ہوتے ہیں تبھی وہ اس ٹسٹ میں کھیلیں گے۔ کوہلی نے میچ کی شام جمعہ کو کہا کہ وہ ایک اور فٹنس ٹسٹ سے گزریں گے جس کے بعد ہی اپنے کھیلنے کے بارے میں کوئی فیصلہ کریں گے۔ہندوستانی کپتان نے کہاکہ فزیو مجھے کچھ اور وقت دینا چاہتے ہیں تاکہ میں دیکھ سکوں کہ میں کتنا فٹ ہوں۔میں آج رات یا کل صبح تک اس بارے میں آخری فیصلہ کر لوں گا کہ مجھے اس فیصلہ کن میچ میں کھیلنا ہے یا نہیں۔کوہلی جس تیور اور جذبے والے کھلاڑی ہیں اسے دیکھ کر آخری وقت تک کچھ بھی کہہ پانا بہت مشکل ہے۔ملک کے لئے جی جان سے کھیلنے والے کپتان کو اگر ذرا سا بھی محسوس ہوتا ہے کہ وہ کھیل سکتے ہیں تو وہ یقینی طور پر اس مقابلے میں اتریں گے۔دونوں ٹیمیں 1۔1 کی برابری پر ہیں اور دھرم شالہ میں فیصلہ کن مقابلہ ہے۔آسٹریلیا پونے اور ہندستان بنگلور میں ٹسٹ جیت چکا ہے جبکہ رانچی کا مقابلہ ڈرا ہوا تھا۔ اگر ہندستان اس ٹسٹ کو جیت لیتا ہے تو گواسکر بارڈر ٹرافی اس کے قبضے میں آ جائے گی لیکن اگر آسٹریلیا اس میچ کو جیت یا ڈرا کرا لیتا ہے تو گواسکر۔بارڈر ٹرافی اس کے قبضے میں ہی رہے گی۔
اس دوران دھرم شالہ کی پچ پر دونوں ٹیموں کی نگاہیں لگی ہوئی ہیں۔دونوں ہی ٹیموں کے کھلاڑیوں اور ان کے کوچز نے صبح اپنے پریکٹس سیشن کے دوران پچ کا قریب سے معائنہ کیا اور یہ جاننے کی کوشش کی کہ پچ کا برتاو کیا رہے گا۔اگرچہ دھرم شالہ کی پچ کو تیز گیند بازوں کے لئے مددگار بتایا جا رہا ہے۔ہماچل پردیش کرکٹ اسوسی ایشن (ایچ پی سی اے) کے پچ کیوریٹر سنیل چوہان نے اشارہ دیا ہے کہ پچ چار شعبوں تیز بولنگ، اسپن بولنگ ‘بیٹنگ اور فیلڈنگ کے لئے مدد کرے گی۔ لیکن یہاں سوال یہ ہے کہ کوئی پچ فیلڈر کو کس طرح مدد کر سکتی ہے۔اس کے لیے یہی کہا جا رہا ہے کہ گیند میں اتنی اچھال ہو گی کہ وہ بیٹ کا کنارہ لے کر آسانی سے سلپ پر فیلڈرز کے ہاتھوں میں چلی جائے۔اگر پچ تیز گیند بازوں کو مدد دیتی ہے تو دونوں ہی ٹیموں کو اپنی بولنگ شعبہ میں کچھ تبدیلی کے بارے میں سوچنا ہوگا۔ایسے میں ہی دونوں ہی ٹیمیں ایک اضافی فاسٹ بولر شامل کرسکتی ہیں۔ آسٹریلیا چاہے گا کہ اس کے آؤٹ آف فارم اوپنر ڈیوڈ وارنر جلد اپنی فارم میں واپس آئیں۔ وارنر نے اشارہ دیا ہے کہ بلا شبہ وہ اچھی فارم میں نہیں ہیں لیکن ان کے بیٹ سے ایک بڑی اننگز جلدی نکل سکتی ہے۔آسٹریلیا کی امیدیں ایک اور بار پھر اپنے کپتان اور دنیا کے نمبر ایک بیٹسمین اسٹیون اسمتھ پر ٹکی رہیں گی۔دوسری جانب اگر کوہلی اس میچ میں نہیں کھیلتے ہیں تو کپتانی کی ذمہ داری اجنکیا رہانے کے کندھوں پر رہے گی جنہوں نے رانچی ٹسٹ میں کپتان کی غیر موجودگی میں کچھ وقت کپتانی سنبھالی تھی۔