دھان کی فصل کو خشک ہونے سے بچانے کیلئے موثر اقدامات

محبوب نگر میں آبپاشی مشاورتی بورڈ کے اجلاس سے ریاستی وزیر جے کرشنا راؤ کا خطاب
محبوب نگر /30 جولائی ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) جاریہ خریف سیزن میں دھان کے کھیتوں کو خشک ہونے سے بچانے کیلئے چورالا کے سیدھے اور بائیں کنال کے ذریعہ نصف فیصد آیاکٹ کو پانی فراہمی کرنے کیلئے ضروری اقدامات کئے گئے ہیں ۔ چہارشنبہ کے دن ضلع پریشد میٹنگ ہال میں منعقدہ آبپاشی مشاورتی بورڈ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ریاستی وزیر بڑی صنعتیں جوپلی کرشنا راؤ نے اس بات کا انکشاف کیا ۔ انہوں نے بتایا کہ بارش معقول نہ ہونے سے کسانوں کو درپیش مشکلات کو دور کرنے کیلئے یہ اقدامات کئے جارہے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ ہمیشہ چورالا میں 2000 کیوزک پانی موجود رہتا تھا لیکن اب بارش کی کمی سے اس میں 1200 کیوزک پانی موجود ہے ۔ 4 اگست سے نارئن پور ڈیم کے ذریعہ چورالا میں کرشنا کا جو پانی آرہا ہے اس کو کسانوں تک پہونچانے کے تمام تر اقدامات کئے جارہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل میں ایسے مسائل سے نمٹنے کیلئے نئے ذخائر آب کی تعمیر کا منصوبہ ہے ۔ گذشتہ 37 برسوں سے آرڈی ایس میں پانی سربراہ نہیں کیا جارہا تھا ۔ اس سال 5 ٹی ایم سی پانی استعمال کرتے ہوئے 80 ہزار ایکر اراضی کو سیراب کیا جائے گا ۔ انہوں نے بتایا کہ ضلع کے زیر التواء پراجکٹس کلواکرتی ، نیٹم پاوڈو اور بھیما کی تکمیل کیلئے حکومت نے 900 کروڑ کا تخمینہ تیار کیا ہے ۔ 2016 خریف تک ضلع کی 7 لاکھ ایکر اراضی کو سیراب کرنے کا انہوں نے تیقن دیا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ پالمور لفٹ اریگیشن کو پیشرو حکومتوں نے صرف سروے تک محدود کردیا تھا ۔ لیکن ٹی آر ایس حکومت نے 35 ہزار کروڑ کے صرفہ سے اس پراجکٹ کو پورا کرنے کا بیڑہ اٹھایا ہے ۔ اور یہ رقم مختص کرتے ہوئے جنگی خطوط پر کاموں کی تکممیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ اگست میں ٹنڈرس طلباء کرتے ہوئے کاموں کا آغاز کیا جائے گا ۔ انہوں نے دعوی کیا کہ مشرقی و مغربی گوداوری اضلاع کے طرز پر ضلع محبوب نگر کو سرسبز و شاداب کرنے کیلئے مزید 15 لاکھ ایکر اراضی کو سیراب کرنے کے اقدامات کئے جارہے ہیں۔ اس موقع پر ایم ایل اے مکتھل رام موہن ریڈی نے کہا کہ تلنگانہ میں جہاں کرشنا داخل ہوتی ہے ۔ سندھ نور ( کرناٹک ) مقام پر حکومت کرناٹک 250 کروڑ کے صرفہ سے 197 گیٹس کی تعمیر کا منصوبہ تیار کر رہی ہے س کو روکنا ناگزیر ہے ۔ کیونکہ اس کی تعمیر سے گرما میں پینے کے پانی کی شدید قلت کا سامنا ہوسکتا ہے جواب میں ضلع کلکٹر سری دیوی نے بتایا کہ ضلع کو کسی بھی قسم سے نقصان اور مسائل سے بچانے کیلئے ہر ممکنہ قدم اٹھایا جائے گا اور اس سے دونوں حکومتوں کو واقف کروایا جائے گا ۔ سابق وزیر و رکن اسمبلی گدوال ڈی کے ارونا نے بتایا کہ نیٹم پاوڈو کے تحت کپاس کے کسانوں کو فوری سربراہ کیا جائے ۔ جوپلی کرشنا راؤ نے متعلقہ انجینئیرس کو ہدایت دی کہ اندرون 2 ہفتہ پانی کی سربراہی کے اقدامات کئے جائیں ۔ اجلاس سے ایم ایل اے نارائن پیٹ راجندر ریڈی ایم ایل اے دیورکدرہ اے وینکٹیشور ریڈی ، ایم ایل اے عالمپور سمپت کمار ، ضلع پریشد چیرمین بنڈاری بھاسکرنے بھی مخاطب کیا ۔ اجلاس میں ضلع کلکٹر سری دیوی  جوائنٹ کلکٹر رام کشن ، ایس ای کھگیندر ارکان اسمبلی اور واٹرس اسوسی ایشن کے نمائندے و عہدیدار موجود تھے ۔