بھوپال 23 مئی (سیاست ڈاٹ کام) مدھیہ پردیش کی جملہ 29 لوک سبھا نشستوں میں سے بی جے پی نے 27 پر کامیابی حاصل کی ہے چنانچہ پارٹی قائدین کم از کم 3 تا 4 وزراء کی نریندر مودی کابینہ میں شمولیت کے منتظر ہیں۔ بی جے پی کی مدھیہ پردیش میں ریاست کی تقسیم کے ذریعہ چھتیس گڑھ کے قیام کے بعد پہلی بار اتنی شاندار کامیابی حاصل ہوئی ہے جس کی وجہ سے پارٹی قائدین اور عوام کی آرزوؤں میں اضافہ ہوگیا ہے۔ امکان ہے کہ گزشتہ لوک سبھا میں قائد اپوزیشن اور ودیشہ کی رکن پارلیمنٹ سشما سوراج کو مودی کابینہ میں کابینی وزیر کا عہدہ حاصل ہوگا۔ اِن کے علاوہ آٹھویں مرتبہ اندور سے رکن پارلیمنٹ منتخب ہونے والے سمترا مہاجن بھی کابینی قلمدان کی بارسوخ امیدوار ہیں۔ ریاستی صدر بی جے پی نریندر سنگھ ٹومر نے دعویٰ کیاکہ وہ اتنی ہی بارسوخ ہیں جتنے کہ خود مدھیہ پردیش کے چیف منسٹر شیوراج سنگھ چوہان ہیں جنھوں نے مودی کو 27 لوک سبھا نشستوں کا تحفہ دیا ہے۔ مودی نے قبل ازیں لوک سبھا انتخابات کے دوران اپنے انتخابی جلسوں میں عوام پر زور دیا تھا کہ مدھیہ پردیش میں اعظم ترین تعداد میں کنول کے پھول ارکان پارلیمنٹ کی شکل میں لوک سبھا روانہ کریں تاکہ مرکزی حکومت کے ہاتھ مضبوط ہوسکیں۔ ٹومر نے گوالیار کی باوقار نشست سے 30 ہزار ووٹوں کی سبقت سے سخت مقابلہ میں کامیابی حاصل کی ہے۔ پارلیمانی بورڈ کے رکن اور راجیہ سبھا کے رکن پارلیمنٹ تاور چند گیہلوٹ جنھیں پارٹی نے گجرات میں مودی کا جانشین منتخب کیا تھا، کابینی قلمدان کے خواہشمند ہیں۔ وہ مالوا، نیماد کے متوطن ہیں اور لوک سبھا میں شاجا پور (موجودہ دیواس) کے چار میعادوں سے رکن پارلیمنٹ رہ چکے ہیں ۔ سابق مرکزی وزیر واگان سنگھ کولاستے بھی ایک اور امیدوار ہیں۔