دونوں شہروں میں زائد از ایک لاکھ غیر قانونی نل کنکشن

ہمہ منزلہ عمارتوں ، کامپلکس میں ویجلنس کے دھاوے اور مقدمات درج
حیدرآباد۔/27 فروری، ( سیاست نیوز) گریٹر حیدرآباد شہر کے حدود میں پائے جانے والے کئی ہمہ منزلہ عمارتوں ، کامپلکسیس ، ہوٹلوں ، ہاسپٹلس ، فنکشن ہالس، تعلیمی اداروں (اسکولس ) اور بڑے بڑے تجارتی مالس میں زائد از ایک لاکھ غیر قانونی نل کنکشنس پائے جانے کی اطلاعات پائی جاتی ہیں۔بتایا جاتا ہے کہ ان تمام غیر قانونی نلوں کے کنکشنس سے متعلق اطلاعات سے نچلی سطح کے لائین مینس، میٹر ریڈرس، منیجرس و دیگر رتبہ کے حامل عہدیدار مکمل طور پر واقفیت رکھتے ہیں۔ لیکن مقامی حالات سیاسی قائدین کے ساتھ پائے جانے والے خوشگوار تعلقات کی روشنی میں خاموشی اختیار کرنے کو اپنی بہتری تصور کرتے ہیں۔ لیکن جب کبھی اتفاقی طور پر حیدرآباد میٹرو واٹر سپلائی اینڈ سیوریج بورڈ کے شعبہ ویجلنس کے عہدیدار دھاوے کرکے غیر قانونی نلوں کے کنکشنس کا پتہ چلاتے ہیں تو مذکورہ ملازمین و عہدیدار تکلیف دہ صورتحال سے دوچار ہوجاتے ہیں۔ اس طرح شعبہ ویجلینس کے عہدیداروں نے ہر روز کہیں نہ کہیں بڑے کامپلکسوں میں پائے جانے والے غیر قانونی نل کنکشنوں کا پتہ چلانے پر زبردست ہلچل کی اطلاعات پائی جاتی ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ حیدرآباد میٹرو واٹر سپلائی اینڈ سیوریج بورڈ کے پائپ لائین سے ایک ہمہ منزلہ کامپلکس کیلئے حاصل کردہ غیر قانونی نل کنکشن کا شعبہ ویجلینس کے عہدیداروں نے پتہ چلاکر مالک جائیداد کے خلاف فوجداری مقدمہ درج کردیا۔بتایا جاتا ہے کہ کوکٹ پلی کے دھرما ریڈی کالونی میں پائے گئے غیر قانونی نل کنکشن کے خلاف مالک جائیداد کے خلاف سخت کارروائی کی گئی ۔ شعبہ ویجلینس کے عہدیداروں نے غیر قانونی نل کنکشن کے خلاف سخت انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ جہاں کہیں بھی غیر قانونی نل کنکشن پائے جانے کا پتہ چلنے کی صورت میں اس عمارت کیلئے نہ صرف مستقل طور پر نل کنکشن کو منقطع کردیا جائے گا بلکہ بھاری جرمانہ عائد کرتے ہوئے مالک جائیداد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ حیدرآباد میٹرو واٹر سپلائی اینڈ سیوریج بورڈ شعبہ ویجلینس عہدیداروں نے عوام سے غیر قانونی نل کنکشن حاصل کرنے سے گریز کرنے کی پرزور خواہش کی تاکہ سخت قانونی کارروائی سے بچ سکیں۔