دونابالغ لڑکیو ں کی گرفتاری : انسانی حقوق کمیشن نے یوپی حکومت کونوٹس جاری کی

لکھنؤ : یوگی حکومت کو قومی انسانی حقوق کمیشن کی طرف رواں ہفتہ دوسرا نوٹس جاری ہوا ہے ۔یہ نوٹس مظفر نگر کے کتھولی کی دونابا لغ لڑکیوں کی گرفتاری اور انہیں عام جیل میں بھیجنے سے متعلق معاملہ میں از خود نوٹس لیتے ہوئے کمیشن نے جاری کیا ہے ۔

ان لڑکیوں کو ساڑھے تین ماہ بعد کسی طرح ضمانت ملی مگر جیل میں رہتے ہوئے ہوئے وہ نفسیاتی طور پرٹوٹ چکی ہیں اور بیحد مایوس ہیں ۔اس قدر کمیشن نے ان بچیوں کی حالت زار سے متعلق شائع خبر کو سنجید گی سے لیتے ہوئے چیف سکریٹری او رڈی جی پی سے چار ہفتہ میں جواب طلب کیا ہے۔

اسی اثنا انسانی حقوق کارکنان نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ان پولیس اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کرے جنہوں نے قانون کی کھلے عام دھجیاں اڑائی ہیں ۔میڈیا رپورٹ کے مطابق ان لڑکیوں کو ان کی ماں اور دیگر سات افراد ۲۹؍ دسمبر ۲۰۱۷ء کو گؤ کشی معاملہ میں مقامی پولیس نے گرفتار کیاتھا جب کہ معاملہ کا ملز م ان کا باپ تھا جو مفرور ہے ۔باپ کی گرفتاری کے لئے دباؤ بنانے کی پالیسی کے تحت پولیس نے ا ن لڑکیوں کو نہ صرف گرفتار کیا بلکہ انہیں عام جیل بھیج دیا جب کہ ان کی عمر ۱۸؍ سال سے کم تھی۔قانون کے مطابق نابالغ لڑکے لڑکیوں کو جووینیائل جیل بھیجنا ہوتا ہے مگر پولیس نے من مانی کرتے ہوئے انہیں جیل بھیج دیا ۔پولیس نے ان کی جسامت کی بنیاد پر فیصلہ کرلیا کہ یہ لڑکیاں بالغ ہیں ۔

کمیشن نے اپنے نوٹس میں کہا کہ یہ معاملہ ان لڑکیوں کے بنیادی حقوق کی سراسر خلاف ورزی ہے ۔کمیشن نے چیف سکریٹر ی او ر ڈی جی پی کو ہدایت دی ہے کہ وہ اس معاملہ پر اپنا جواب چار ہفتوں کے اندر جمع کریں ۔واضح رہے کہ قومی انسانی کمیشن یوگی حکومت کو درجن سے زائد نوٹس جاری کرچکا ہے ۔مگر ریاستی حکومت نے اس پر توجہ نہیں دی ۔