انقرہ۔22 اگست (سیاست ڈاٹ کام) ترکی نے آج کہا کہ شام کے سرحدی علاقہ کو دولت اسلامیہ کے جہادیوں سے پوری طرح پاک کرنے کی ضرورت ہے۔ غازیان ٹیپ میں دولت اسلامیہ کے جہادیوں کے خودکش بم حملہ کے بعد جس میں 54 افراد ہلاک ہوگئے، ترکی نے کہا کہ سرحدی علاقہ کو دولت اسلامیہ کے جہادیوں سے پاک کرنے کی ضرورت ہے۔ شام کے باغی جنگجو سرحد کی ترکی جانب جمع ہورہے ہیں تاکہ جرابلس قصبہ پر حملہ کیا جائے۔ یہ دولت اسلامیہ کا آخری اہم مقام ہے جہاں سے دولت اسلامیہ کے جنگجو منتقل ہوتے ہیں۔ ٹیلی ویژن پر تقریر کرتے ہوئے وزیر خارجہ ترکی میلوٹ کاوس اوگلو نے کہا کہ ہماری سرحد کو مکمل طور پر دولت اسلامیہ سے پاک کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا یہ فطری حق ہے کہ اندرون ملک بیرونی جنگجوئوں کے حملے کے خلاف جنگ کریں۔ انہوں نے کہا کہ پہلے ہی دولت اسلامیہ کے خلاف سرگرم جنگ جاری ہے۔ اتحادی طاقتیں ملک کے جنوب میں واقع ایک اہم فضائی اڈے کو انتہاء پسند گروپ دولت اسلامیہ کو نشانہ بنانے کے لئے استعمال کررہی ہیں۔ صیانتی ذرائع کے حوالے سے ترکی اخبارات نے قبل ازیں اطلاع دی تھی کہ غازیان ٹیپ حملہ پر جوابی کارروائی ممکن تھی۔ دولت اسلامیہ پر ترکی کی حمایت یافتہ شامی فوجیں حملے کرسکتی تھیں لیکن جہادیوں نے شام کے شمالی علاقے جرابلس میں پناہ لے لی۔ شامی رصدگاہ برائے انسانی حقوق کے بموجب سینکڑوں باغی جنگجو ترکی سرزمین پر جرابلس میں مقیم دولت اسلامیہ کے جنگجوئوں کے خلاف جارحانہ کارروائی کے لئے تیار ہیں۔ پہلے ہی ترکی توپ خانہ قصبہ پر روزانہ گولہ باری کررہا ہے۔ شامی رصد گاہ برائے انسانی حقوق کے صدر رامی عبدالرحمن نے کہا کہ سینکڑوں باغی جنگجو ترکی علاقہ میں موجود ہیں اور دولت اسلامیہ کے مستحکم گڑھ جرابلس پر حملہ کرنے کے لئے تیار ہیں۔ خبر رساں ادارہ دوغان نے اطلاع دی ہے کہ ترکی توپ خانہ میں 65 مارٹر شل جرابلس کے اطراف و اکناف 15 نشانوں پر داغے ہیں۔ باغیوں کے ایک ذریعہ نے توثیق کی کہ جنگجو بڑے پیمانے پر دولت اسلامیہ پر حملے کی تیاری کررہے ہیں جس کا آغاز ترکی سے کیا جائیگا۔ کل سلطان مراد باغی گروپ کے کمانڈر احمد عثمان نے کہا کہ ہم نے الرائے کو آزاد کروالیا ہے اور کل جرابلس کو بھی آزاد کروائیں گے۔ دولت اسلامیہ الرائے کو منتقلی کے مقام کے طور پر سرحد کے قریب استعمال کررہا تھا لیکن اس پر باغیوں نے قبضہ کرلیا۔ قبل ازیں کئی بار حملے کئے جاچکے تھے تاہم قبضہ کرنے میں ناکامی ہوئی تھی۔ جرابلس پر دولت اسلامیہ کا تین سال سے زیادہ عرصہ سے قبضہ تھا۔
امریکہ کی ترکی حملہ پر تنقید
دریں اثناء واشنگٹن سے موصولہ اطلاع کے بموجب امریکہ نے ترکی میں کل ایک شادی کی تقریب میں ہوئے حملے پر سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے اسے بزدلانہ حرکت بتایا۔وائٹ ہاؤس میں قومی سلامتی کونسل کے نیڈ پرائس نے بتایا کہ ترکی میں ایک شادی کی تقریب میں ہوئے حملے کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے ۔یہ ایک بزدلانہ حرکت ہے ۔ حملے میں معصوم لوگوں کو نشانہ بنایا گیا۔ بیان میں بتایا گیا کہ امریکہ کے نائب صدر جو بیڈن اس ہفتے ترکی کے دورے پر جانے والے ہیں جہاں دونوں ممالک کے درمیان دہشت گردی پر تفصیل سے بات چیت ہو گی۔ قابل ذکر ہے کہ ترکی کے جنوبی غازیان ٹیپ شہر میں کل رات ایک شادی کی تقریب کے دوران بہت زبردست خود کش حملہ ہوا تھا جس میں 51 افراد جاں بحق ہوگئے ہیں جبکہ متعدد لوگ زخمی بھی ہیں۔