پونے ۔27 فروری (سیاست ڈاٹ کام ) ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان محمد ا ظہر الدین نے آسٹریلیا کے خلاف ہندوستان کی شرمناک شکست پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دوسرے ٹسٹ کیلئے ایشانت شرمااور جینت یادیو کو خارج کردیا جائے۔ اظہر الدین نے کہا کہ جس طرح کی وکٹیں تیار کی جارہی ہیں اس پر ایشانت کی قطعی 11 کھلاڑیوں میں جگہ نہیں بنتی جبکہ جینت کا مظاہرہ دوسرے درجہ کا رہا۔پونے کی وکٹ پر ہندوستانی بائیں ہاتھ کے بولر رویندر جڈیجہ کے مظاہروں کو غیر معیاری قرار دیتے ہوئے اظہر الدین نے کہا کہ جڈیجہ کو آسٹریلیائی اسپنر اسٹیو او کیف سے سیکھنا چاہئے ۔او کیف نے پونے کی وکٹ پر اپنی لائین کو مڈل اور لیگ اسٹمپ رکھا جس سے بیٹسمینوں کو گیند کھیلنے پر مجبور ہونا پڑا اور ذرا سے غلطی سے ہندوستانی بیٹسمینوں کو وکٹ گنوانی پڑی جبکہ جڈیجہ کی لائن آف اسٹمپ اور اس سے باہر تھی جس کی وجہ سے انہیں وکٹوں کے حصول میں دقت پیش آرہی تھی۔علاوہ ازیں آسٹریلیا کے خلاف ہندوستان کی شکست کے بعد پونے ٹسٹ کی وکٹ پر بھی تنقید کی جارہی ہے۔ سابق وکٹ کیپر بیٹسمین فرخ انجینئر نے کہا کہ وہ ویراٹ کوہلی کی زیر قیادت ٹیم کی حالیہ ناکامی پر کافی حیران ہیں کیونکہ اس میچ کی ہر گیند کو دیکھا لہذا ٹسٹ کرکٹ کیلئے ایسی وکٹ تیار نہیں کرنا چاہئے بلکہ پانچ دن تک کھیل جاری رہے ایسی پچ بنائی جائے۔ میزبان کھلاڑیوں کی میچ کے دوران شاٹ انتخاب بھی درست نہیں تھا جس کا خمیازہ اٹھانا پڑا تاہم ٹیم اپنی غلطیوں سے سیکھنے کی کوشش کریگی۔ پہلی اننگز میں مسائل پیدا ہوئے اور لوکیش راہول خراب شاٹ کھیل کر آؤٹ ہوئے جس سے تباہی کا آغاز ہوا۔ کھلاڑیوں نے ایسا کھیل پیش کیا جیسے ٹیم آئی پی ایل میں شریک ہے۔ بیٹنگ میں مایوس کن کارکردگی ٹیم کا حوصلہ پست کردیتی ہے۔ ہندوستانی اسپنرز نے ساز گار وکٹ پر اپنی ذمہ داری پوری نہیں کی۔ سابق اوپنر سنیل گواسکر نے کہا کہ ٹسٹ کرکٹ میں ہندوستان کی بدترین ناکامی ہے۔ یہ ناقابل یقین ہے کہ ڈھائی دن میں ہندوستانی ٹیم کو شکست ہوئی ہے اور جس طرح آسٹریلیائی اسپنرز کا سامنا کیا گیا وہ حیران کن ہے۔ کوہلی کی زیر قیادت ٹیم میں فائٹنگ اسپرٹ کی کمی سے مایوسی ہوئی۔ بیٹسمینوں کو وکٹ پر قیام کیلئے ذمہ داری کا احساس کرنا ہوگا۔دریں اثناء سچن تنڈولکر نے کہا کہ ایک شکست کا یہ مطلب نہیں کہ سیریز ہار گئے۔ ہندوستان کیلئے یہ ایک مشکل میچ تھا تاہم سیریز میں واپسی کے راستے ابھی کھلے ہیں۔