دوسروں کی جنگ نہ لڑیں گے اور نہ آلہ کار بنیں گے ، اختلافات کو جنگ سے حل کرنا خودکشی ہے : وزیر اعظم پاکستان عمران خان 

اسلام آباد : پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے ایک بار پھر کہا ہے کہ ان کا ملک مستقبل میں کسی کی جنگ نہیں لڑے گا اور نہ ہی کسی کا آلہ کار بنے گا ۔ ترکی نیوز چینل ٹی آر ٹی ورلڈ کو انٹرویو دیتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ افغان جہاد کے بعد پاکستان نے دہشت گردی اور کلاشنکوف کلچر کی صورت میں بھاری قیمت ادا کی ہے جس میں ۸۰؍ ہزار لوگوں کی جانیں ضائع ہوئیں او رہم اب بھی ان مسائل سے نکلنے کی کوشش کررہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اب جنگ کیلئے نہیں بلکہ قیام امن کیلئے اتحادی ملک بنے گا اور افغانستان میں امن عمل کے سہولت کار کا کردار اداکرے گا ۔

ہندوستان کے بارے میں ان سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہندوستان او رپاکستان ایٹمی طاقت ہیں او ردونوں ممالک ایٹمی جنگ تو کجا سرد جنگ کے بھی متحمل نہیں ہوسکتے ۔ مسٹر خا ن نے کہا کہ اختلافات کو جنگ سے حل کرنا خودکشی ہے ۔ عمران خان نے کہا کہ ملک کی مخدوش ترین معاشی صورتحال کا سامنا کر نے کیلئے چین کی مدد تازہ ہوا کا جھونکا ثابت ہوئی ۔ پاکستانی وزیراعظم نے کہا کہ چین نے ہمارے لئے کئی مختلف شعبوں میں مدد کی ہے لیکن ان کے کام کرنے کا طریقہ ایسا ہے کہ میں آپ کو ان کے ساتھ تفصیلات سے آگا ہ نہیں کرسکتا کیونکہ وہ ان کو خفیہ رکھنا چاہتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ کسی بھی ملک کی ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ وہاں ہونے والی بد عنوانی ہوتی ہے اور اس کی وجہ سے نہ صرف عوام کو نقصان پہنچتا ہے بلکہ ادارے بھی کمزور ہوجاتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ اب ریاستی ادارے ان سیاسی مافیا کے دباؤ سے آزاد ہوکر کام کررہے ہیں اور یہ ادارے کرپشن اور بدعنوانی میں ملوث کسی بھی فرد کے بھی خلاف کارروائی کرسکتے ہیں ۔