سرینگر۔ 7 جون (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستانی سابق کرکٹر محمد کیف نے کہا ہے کہ ہندوستانی کرکٹ ٹیم کا دورۂ بنگلہ دیش نئے کپتان ویراٹ کوہلی کے لئے ایک سخت چیلنج ہوگا کیونکہ بنگلہ دیشی ٹیم گھریلو میدانوں پر بہتر مظاہرہ کرتی ہے۔ گزشتہ رات یہاں منعقدہ ایک تقریب میں میڈیا نمائندوں سے اظہار خیال کرتے ہوئے محمد کیف نے کہا کہ بنگلہ دیشی ٹیم نے حالیہ دنوں میں بہترین مظاہرے کئے ہیں جیسا کہ اس نے پاکستان کے خلاف منعقدہ سیریز میں متاثرکن نتائج فراہم کئے ہیں جبکہ ویراٹ کوہلی ہندوستانی ٹیم کے نئے کپتان ہیں اور ان کے لئے یہ دورہ ایک سخت چیلنج ثابت ہوگا۔ ہندوستانی کرکٹ ٹیم بنگلہ دیش کے خلاف واحد ٹسٹ کا چہارشنبہ کو آغاز کرے گی۔ اس مقابلے میں ویراٹ کوہلی پہلی مرتبہ ٹیم کے مستقل ٹسٹ کپتان کی حیثیت سے میدان میں اُتریں گے
حالانکہ ویراٹ کوہلی نے دورۂ آسٹریلیا کے موقع پر دھونی کے زخمی ہونے کے بعد پہلے ٹسٹ اور پھر تیسرے ٹسٹ میں دھونی کی جانب سے اچانک ٹسٹ کرکٹ سے سبکدوشی کے بعد چوتھے ٹسٹ میں ٹیم کی قیادت کی ہے۔ کیف ، جموں و کشمیر پولیس کی جانب سے منعقد کی جانے والی پولیس پبلک کرکٹ پریمیئر لیگ کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی۔ اس موقع پر انہوں نے کشمیر میں کرکٹ کے تناظر میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ لیگ وادی میں کرکٹ کے فروغ کیلئے ایک اہم لیگ ثابت ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب میں کشمیر پہونچا تو یہ دیکھ کر خوشگوار احساس ہوا کہ کرکٹرس نیٹس میں پریکٹس کررہے ہیں جو ان کے جذبہ کو ظاہر کرتا ہے۔
دوسری جانب ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان ویراٹ کوہلی نے کہا کہ بہت کچھ سیکھا ہے اب کچھ کر دکھانے کا وقت ہے۔ ویراٹ کوہلی نے بنگلہ دیش روانگی سے قبل یہاں منعقدہ ایک پریس کانفرنس سے اظہار خیاال کرتے ہوئے کہا کہ ان کی توجہ اب نتائج حاصل کرنے پر مرکوز ہوچکی ہیں۔ کوہلی نے واضح کیا کہ ہندوستانی کرکٹ ٹیم نے بہت کچھ سیکھا ہے اور اب اس سیریز میں توجہ سیکھنے پر نہیں بلکہ نتائج حاصل کرنے پر مرکوز ہے۔ کوہلی کے بموجب ہندوستانی کرکٹ ٹیم نے ایک عرصہ سے بہت کرکٹ کھیلی ہے اور وہ سمجھتے ہیں کہ سیکھنے کا وقت ختم ہوچکا ہے اور اب نتائج حاصل کرنے ہیں جیسا کہ ٹیم سے اُمیدیں وابستہ کی جارہی ہیں۔
کوہلی کے بموجب دورۂ بنگلہ دیش کے لئے ہندوستانی کرکٹ ٹیم بہتر موقف میں ہے جہاں وہ ایک ٹسٹ اور تین ونڈے مقابلوں میں میزبان ٹیم کا سامنا کرے گی۔ کوہلی نے کہا کہ اس سیریز کے دوران کھلاڑیوں کا فٹنس انتہائی اہمیت کا حامل موضوع ہے۔ علاوہ ازیں ٹیم کا ہر کھلاڑی ایک نئی شروعات کیلئے کافی پرجوش ہے۔ کوہلی نے اپنی ذاتی اُمیدوں کے متعلق کئے جانے والے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ وہ ٹسٹ کرکٹ میں بہتر مظاہروں پر اپنی توجہ مرکوز کرچکے ہیں ۔ وہ ٹیم کی ماضی میں بھی قیادت کرچکے ہیں اور انہیں سیکھنے کا موقع مل چکا ہے ۔ کوہلی کے بموجب آسٹریلیا میں ٹیم کی قیادت کے دو ران انہیں سیکھنے کا موقع مل چکا ہے جبکہ ٹسٹ کرکٹ ونڈے اور ٹوئنٹی 20 سے مختلف ہے۔