دواخانہ عثمانیہ کی منتقلی حضور نظام کے وارث مخالف

حیدرآباد۔ 30 جولائی (سیاست نیوز) چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کے دواخانہ عثمانیہ کی منتقلی کے منصوبے پر تنقید کرتے ہوئے حضور نظام میر عثمان علی خاں کے وارثوں نے کہا کہ چیف منسٹر کو اپنے منصوبہ کو منسوخ کرنا ہوگا۔ دواخانہ عثمانیہ کی منتقلی کے بجائے اس عمارت کی تزئین نو کرتے ہوئے اسے عصری تقاضوں سے ہم آہنگ کیا جاسکتا۔ صاحبزادی رشیدالنساء بیگم نے کہا کہ عثمانیہ دواخانہ ساتویں نظام کے دور کے دوران تعمیر کردہ کئی عمارتوں میں سے ایک عمارت ہے ۔ یہ ایک تاریخی عمارت ہی نہیں بلکہ صحت عامہ کا اہم مرکز ہے۔ حکومت کو چاہئے کہ وہ اس دواخانہ کی تاریخی اہمیت کو ملحوظ رکھتے ہوئے اسے عصری طور پر ترقی دی جانی چاہئے۔ اس دواخانہ سے کئی تاریخی یادیں وابستہ ہیں۔ کسی بھی حکمراں نے اس طرح کی عمارت تعمیر نہیں کی ہے۔ تلنگانہ حکومت کے فیصلے پر ناخوشی کا اظہارکرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ ترقیاتی کاموں کی مخالف نہیں ہیں بلکہ اس ترقی کے ذریعہ تاریخی عمارتوں کو منہدم کرنے کی وہ مخالف ہیں۔