دن کے خواب دیکھنے والی اپوزیشن اور بی جے پی میں مقابلہ

بی جے پی کی مجلس عاملہ کے اجلاس میں قرارداد کی منظوری ‘ اپوزیشن کا ایک نکاتی ایجنڈہ ’’مودی روکو‘‘

نئی دہلی ۔ 9ستمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) غیر بی جے پی طاقتوں کو 2019ء کے پارلیمانی انتخابات سے قبل متحد کرنے کی کانگریس کی کوششوں کو دن کے خواب قرار دیتے ہوئے قومی صدر کانگریس راہول گاندھی کو خودبخود ایک ایسا راستہ تلاش کرنے کی ضرورت پر زور دیا جس کی بعد میں تمام اپوزیشن متحدہ تائید کرسکے ۔ ایک خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہنہ مشق کانگریس قائد نے کہا تھا کہ ہندوستان کے عوام مہاتما گاندھی کی طرف دیکھ رہے ہیں تاکہ بی جے پی کو اقتدار سے بیدخل کردیں ۔بی جے پی نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات دن کا خواب دیکھنے والی اپوزیشن اور اس کی حلیف پارٹیوں کے ساتھ نریندر مودی اور ان کے ساتھیوں کی جنگ ہے کیونکہ اپوزیشن کا مقصد صرف مودی کو اقتدار سے بیدخل کرنا ہے ۔انہوں نے کہا کہ 70فیصد سے زیادہ افراد نیا ہندوستان 2022ء تک تیار کرنے کی تائید میں ہے ۔ سیاسی قرارداد جو قومی عاملہ بی جے پی نے منظور کی ہے کہاکہ وزیراعظم ایک نیا ہندوستان تعمیر کررہے ہیںجو غربت ‘ ذات پات کے نظام ‘ کرپشن اور فرقہ پرستی سے پاک ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ مایوس اپوزیشن کا ایک نکاتی ایجنڈہ ہے اور یہ ہے ’’ مودی روکو‘‘ بی جے پی 2019ء میں زیادہ نشستوں اور زیادہ ووٹوں کے ساتھ برسراقتدار آئے گی اور وہ دن میں خواب نہیں دیکھا کرتی اور نہ اس کے قائد اور نہ اس کی پالیسی اور نہ دفاعی پالیسی منفی ایجنڈہ پرمنحصر ہے ۔ وہ اپوزیشن کی طرح مودی کو روکنے کی بات نہیں کرتی اور عوام منفی پالیسیوں کو پسند نہیں کیا کرتے ۔ پارٹی کے سابق صدر اور مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے تجویز پیش کی کہ یہ قرارداد حکومت کی کامیابی کو داخلی سلامتی کے شعبہ میں اُجاگر کرتی ہے ۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ بم دھماکے وقفہ وقفہ سے مختلف شہروں میں ہورہے ہیں ۔